بختاور بھٹو منگنی پر والدہ کے نکاح جیسا لباس زیب تن کریں گی

 
0
438

کراچی 23 نومبر 2020 (ٹی این ایس): سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری اپنی منگنی کے موقع پر والدہ کے نکاح جیسا لباس پہننے کی خواہاں ہیں۔

بختاور بھٹو زرداری کے والد آصف علی زرداری نے رواں ماہ 15 نومبر کو تصدیق کی تھی کہ ان کی بڑی صاحبزادی کی منگنی رواں ماہ 27 نومبر کو ہوگی۔

بختاور بھٹو زرداری کی منگنی پاکستانی نژاد متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صنت کار محمد یونس چوہدری کے فرزند محمود چوہدری سے ہوگی۔

بختاور بھٹو زرداری کے منگیتر کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے رواں ماہ 17 نومبر کو معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ محمود چوہدری 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور 28 جولائی 1988 کو ابوظبی میں پیدا ہوئے تھے، ان کی عمر 32 سال ہے۔

معلومات میں مزید بتایا گیا تھا کہ محمود چوہدری نے ابوظبی میں پرائمری تعلیم حاصل کی اور برطانیہ میں سیکنڈری تعلیم حاصل کی جب ک انہوں نے یونیورسٹی آف ڈرہم سے لا کی تعلیم حاصل کی۔

پی پی پی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ محمود چوہدری کا رہائشی ملک متحدہ عرب امارات ہی رہے گا، جہاں وہ کنسٹرکشن، فنانس اور ٹیک کا بزنس چلائیں گے۔

اگرچہ پی پی پی کی جانب سے محمود چوہدری کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی تھی، تاہم ان کی تصویر میڈیا کو فراہم نہیں کی گئی تھی۔

بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی خبریں سامنے آنے کے بعد اب خبر سامنے آئی ہے کہ وہ اپنی منگنی پر والدہ کی جانب سے نکاح پر پہنے گئے لباس جیسا لباس پہننا چاہتی ہیں۔

بینظیر بھٹو کے نکاح کے لیے لباس تیار کرنے والے فیشن ہاؤس ‘ریشم رواج’ کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ کے مطابق بختاور بھٹو زرداری نے والدہ کے لباس جیسا لباس پہننے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

‘ریشم رواج’ کی جانب سے فیس بک اور انسٹاگرام پر بینظیر بھٹو کے نکاح کے موقع پر 1989 میں تیار کیے گئے خصوصی لباس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بختاور بھٹو زرداری کو منگنی کی مبارک باد بھی پیش کی گئی۔

ریشم رواج’ نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ بختاور بھٹو زرداری نے اپنی والدہ جیسا لباس پہننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

پوسٹ میں بختاور بھٹو زرداری کی جانب سے والدہ کے نکاح جیسا لباس پہننے کی خواہش کا اظہار کرنے اور ‘ریشم رواج’ کو منتخب کیے جانے پر فیشن ہاؤس نے فخر اور خوشی کا اظہار بھی کیا۔

فیشن ہاؤس نے اس موقع پر بینظیر بھٹو کے نکاح کی تصویر بھی شیئر کی، جس میں وہ ‘ریشم رواج’ کے ہرے و گلابی رنگوں کے امتزاج سے بنے لباس میں خوش دکھائی دے رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ‘ریشم رواج’ فیشن ہاؤس کا آغاز تین فیشن ڈیزائنر خواتین نے 1983 میں کیا تھا اور محض 6 سال بعد انہیں اس وقت کی پاکستان کی سب سے متاثر کن خاتون بینظیر بھٹو کی شادی کے لیے لباس تیار کرنے کا آرڈر ملا۔

بینظیر بھٹو کے نکاح کا لباس تیار کرنے کے بعد ہی مذکورہ فیشن ہاؤس کو کافی شہرت ملی اور بعد ازاں اسی فیشن ہاؤس نے بینظیر بھٹو کی والدہ نصرت بھٹو اور بہن صنم بھٹو کے لیے بھی خصوصی لباس تیار کیا تھا۔

‘ریشم رواج’ نے 2012 میں بختاور بھٹو زرداری کے لیے بھی ایک لباس تیار کیا تھا اور اب یہی فیشن ہاؤس ان کے لیے منگنی کا گلابی و ہرے رنگوں کے امتزاج سے تیار کرے گا۔

بختاور بھٹو کی شادی سے متعلق خبریں ہیں کہ ان کی شادی آئندہ سال 27 جنوری کو ہوگی۔

بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کے سامنے آنے والے کارڈز کی طرح ان کی شادی کے کارڈز بھی سامنے آچکے ہیں، جن میں ان کی شادی کی تاریخ 27 جنوری 2020 درج ہے۔

ممکنہ طور پر مذکورہ تاریخ کو بختاور بھٹو زرداری کی سالگرہ کے حوالے سے منتخب کیا گیا ہے، کیوں کہ وہ جنوری 1990 میں اس وقت پیدا ہوئی تھیں جب ان کی والدہ بطور وزیر اعظم خدمات سر انجام دے رہی تھیں۔

بختاور بھٹو کے بھائی بلاول بھٹو کی پیدائش 1988 میں ہوئی تھی جب کہ آصفہ بھٹو زرداری کی پیدائش فروری 1993 میں ہوئی تھی۔

ان کے والدین نے نومبر 1989 میں نکاح کیا تھا اور ان کی شادی کی تقریبات پاکستان کی اس وقت کی بڑی تقریبات میں سے ایک تھیں۔

بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کی شادی کی تقریبات مختلف مقامات پر منعقد ہوئی تھیں، اگرچہ ان کے نکاح کی تقریب سادگی سے منعقد کی گئی تھی، تاہم ان کے غیر ملکی مہمانوں کے لیے کراچی کے علاقے کلفٹن میں پرتعیش تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کی شادی کی عوامی تقریبات کراچی کے علاقے لیاری کے ککری گراؤنڈ میں بھی منعقد کی گئی تھیں، جہاں اندازے کے مطابق 2 لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔