ٹرمپ کا اپنے ہی ملک کے اعلیٰ عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

 
0
15621

واشنگٹن 01 دسمبر 2020 (ٹی این ایس): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا سپریم کورٹ الیکشن فراڈ کا کیس سنے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیکڑوں ثبوت موجود ہیں لیکن سپریم کورٹ میں مقدمہ کرانا مشکل ہے، سپریم کورٹ کے بہترین وکلا مل گئے ہیں، وہ بڑا اچھا کیس لڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ وہ جوبائیڈن کی صدارتی انتخابات میں کامیابی کو تسلیم نہیں کریں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ وہ جوبائیڈن کی کامیابی کو تسلیم کریں گے اور نہ ہی ووٹنگ کے عمل میں فراڈ کے حوالے سے اپنے نظریے سے دستبردار ہوں گے۔

صدارتی انتخابات کے بعد اپنے پہلے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میرا ذہن تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چھ ماہ میں بھی ان کی سوچ اس حوالے سے تبدیل نہیں ہو گی۔

تقریباً 45 منٹ کے انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور انتخابات مکمل طور پر فراڈ تھے۔

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت سے شواہد موجود ہیں اور ہم انہیں جج حضرات کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو ہمیں سننا چاہیے اور کوئی چیز وہاں تک بھی جانی چاہیے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو پھر سپریم کورٹ کا کیا فائدہ ہے؟

فوکس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر نے شکایتی انداز میں کہا کہ جسٹس ڈیپارٹمنٹ اور ایف بی آئی ان کی مدد نہیں کررہے ہیں۔