تنزانیہ کے ساتھ قریبی تعاون پاکستان کو افریقہ کی مارکیٹ میں بہتر رسائی فراہم کر سکتا ہے۔ سردار یاسر الیاس

 
0
210

پاکستان اور تنزانیہ بزنس کونسل تشکیل دیں جس سے باہمی تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔ پال ایف کوئی

دونوں ممالک تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھا کر کاروباری تعلقات مضبوط کر سکتے ہیں۔ میاں اکرم فرید

اسلام آباد 01 دسمبر 2020 (ٹی این ایس): تنزانیہ چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اور زراعت کے ایک وفد نے صدر پال ایف کوئی کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ساتھ پاکستان اور تنزانیہ کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی سی سی آئی فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید، چیمبر کے نائب صدر عبد الرحمن خان، عمر حسین، اویس خٹک، محمد شاکر، خورشید برلاس، خالد چوہدری اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے تنزانیہ چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اور زراعت کے صدر پال ایف کوئی نے کہا کہ افریقہ دنیا کا مستقبل ہے لہذا پاکستان کے سرمایہ کار تنزانیہ کا دورہ کر کے جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں تا کہ وہ افریقہ میں ابھرتے ہوئے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بہتر استفادہ حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تنزانیہ پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے اور یہی وجہ ہے کہ کرونا وائرس کی مشکلات کے باوجود تنزانیہ کا کاروباری وفد پاکستان کے دورے پر آیا ہے تا کہ پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتیں کر کے کاروباری شراکتوں کے مواقع تلاش کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبوں کے مابین بہتر روابط نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات ان کی صلاحیت کے مطابق فروغ نہیں پا سکے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ تنزانیہ اور پاکستان کے نجی شعبے تواتر کے ساتھ ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کریں تاکہ وہ باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کر کے تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے میں فعال کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ممالک ہونے کی وجہ سے پاکستان اور تنزانیہ میں زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کرنے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک حکومتی سطح پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان تنزانیہ بزنس کونسل تشکیل د ینے کی کوشش کریں جس سے دونوں کے نجی شعبوں کے مابین پائیدار تعلقات فروغ پائیں گے اور باہمی تجارت بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ واپس جا کر تنزانیہ میں پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں گے۔ 

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ابھی تک افریقہ کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات قائم نہیں کر سکا تاہم اب پاکستان نے ایک Look Africa پالیسی تشکیل دی ہے تا کہ اس خطے کے ساتھ تجارت و برآمدات کو بہتر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ افریقی منڈیوں میں بہتر رسائی حاصل کرنے کے لئے تنزانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کا فروغ پاکستان کے لئے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک اربوں ڈالر مالیت کی ایسی مصنوعات افریقہ کو برآمد کررہے تھے جن کی پیداوار میں پاکستان بھی اپنا ایک مقام رکھتا ہے لہذا انہوں نے کہا کہ بہتر توجہ اور مزید کوششوں سے پاکستان افریقہ کے ساتھ اپنی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019-20 میں پاکستان اور تنزانیہ کی دوطرفہ تجارت تقریبا 15کروڑ 40لاکھ امریکی ڈالر تھی جو دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے اپنے نجی شعبوں کے مابین مضبوط روابط کو فروغ دینے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکلز، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، کھیلوں کا سامان، انجینئرنگ سامان اور آئی ٹی مصنوعات سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات تنزانیہ کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں لہذا تنزانیہ پاکستان سے ان مصنوعات کو امپورٹ کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت، دواسازی، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں بھی پاکستان اور تنزانیہ قریبی تعاون کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آئی سی سی آئی اپنا ایک وفد تنزانیہ لے جائے گا تا کہ وہاں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کئے جا سکیں۔

فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور تنزانیہ نجی شعبوں کے مابین براہ راست روابط قائم کر کے اور تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کر کے باہمی تجارت کو بہتر ترقی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنزانیہ کے ذریعے پاکستان افریقہ کی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ تنزانیہ پاکستان کے ذریعے جنوبی ایشیاء کی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے لہذا قریبی تعاون کا فروغ دونوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔ اس موقع پر آئی سی سی آئی اور تنزانیہ سی سی آئی اے نے مشترکہ کوششوں سے پاکستان اور تنزانیہ کے مابین دوطرفہ تجارت، کاروباری شراکتوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے باہمی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے۔