پاکستان کے سرمایہ کار آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔ سردار مسعود خان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے پرکشش مراعات فراہم کی جائیں۔ سردار یاسر الیاس خان

 
0
274

آزاد کشمیر میں سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی سہولت دوبارہ بحال کی جائے۔ میاں اکرم فرید
ڈی واٹسن گروپ جلد مظفرآباد اور میرپور میں اپنی برانچیں کھولے گا۔ ظفر بختاوری
اسلام آباد 08 فروری 2021 (ٹی این ایس): آزاد جموں و کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی معیشت کے ہر شعبے میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع موجود ہیں لہذا پاکستان کے سرمایہ کار ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کریں جس سے ان کو منافع بخش نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی 5 ارب  ڈالر کی معیشت 10 سال کے اندر بڑھ کر 20سے 30ارب ڈالر تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں کاروبار اور سرمایہ کاری کی کتنی وسیع گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار قدرتی وسائل کی وجہ سے آزاد کشمیر پاکستان کیلئے ترقی کا انجن بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے انفراسٹریچکر کو بہتر کرنے کیلئے سی پیک کے تحت 3 سیاحتی کوریڈورز کی نشاندہی کی گئی ہے جن کو ترقی دینے سے یہ خطہ سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے پہلے تقریبا ڈیڑھ لاکھ سیاح آزاد کشمیر کا دورہ کرتے تھے کیونکہ اس خطے میں سیاحوں کیلئے بے شمار خوبصورت مقامات موجود ہیں لہذا آزاد حکومت مزید سیاحوں کو خطے کی طرف راغب کرنے کے لئے سیاحت کے انفراسٹرکچر کو جدید بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میرپور، جہلم، سیالکوٹ، گوجرانوالہ،  بھاولپور اور کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان نے بھی زوم میٹنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سی پیک کے تحت 3 ہائیڈرو پاور پروجیکٹس جن میں 720 میگاواٹ کیروٹ، 1120 میگاواٹ کوہالہ، 600 میگاواٹ آزاد پتن اور میرپور میں ایک اسپیشل اکنامک زون زیر تعمیر ہیں جن کی تکمیل سے خطے میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے پاس دنیا کے بہترین قیمتی پتھر موجود ہیں جبکہ صنعت، زراعت، ہاسپی ٹیلیٹی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی عمدہ صلاحیت موجود ہے اور اس پر زور دیا کہ پاکستانی سرمایہ کاروں کو ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے چیمبر کے صدر سردار یاسر الیاس خان کی قیادت میں پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے ایک وفد کو مظفرآباد آنے کی دعوت دی تا کہ وہ ان کو خطے میں پائے جانے والے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقعوں سے مزید آگاہ کر سکیں۔ انہوں نے سردار گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین اور سردار یاسر الیاس خان کے والد  سردار محمد الیاس خان کو کاروبار کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے پر خراج تحسین پیش کیا کیونکہ انہوں نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیا ہوا ہے جبکہ وہ قومی خزانے میں کثیر رقم بطور ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔  

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے لیکن ابھی تک اس کو پوری طرح اجاگر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاحت کے بہتر فروغ کیلئے جدید انفراسٹریچکر کو ترقی دے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد  کشمیر میں سیاحت کے فروغ سے معیشت تیزی سے ترقی کرے گی کیونکہ اس سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا، روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے، غربت کم ہو گی اور ٹیکس ریونیو بہتر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت برطانوی معیشت کے جی ڈی پی میں 106 ارب پاؤنڈ حصہ ڈال رہی ہے جبکہ 26 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح سیاحت دبئی کے جی ڈی پی میں 11فیصد حصہ ڈال رہی ہے کیونکہ انٹرنیشنل سیاح دبئی میں تقریبا 28ارب ڈالر خرچ کرتے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر سیاحت کو فروغ دے کر اپنی معیشت کیلئے شاندار نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی حکومت اور آزاد کشمیر حکومت زیادہ سے زیادہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خطے کی طرف راغب کرنے کے لئے پرکشش مراعات کا اعلان کریں جن کے تحت وہاں سرمایہ کاری کرنے پر 10سال تک ٹیکس کی چھوٹ دی جائے اور آزاد کشمیر کیلئے مشینری اور سامان کی درآمد پر ہر قسم کی ڈیوٹی کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ آزادکشمیر میں سرمایہ کاروں کو 50-90 سال تک لیز پر زمین فراہم کی جائے تاکہ سرمایہ کاراعتماد کے ساتھ وہاں اپنا سرمایہ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نامور مقامی اور بین الاقوامی برانڈز کو آزادکشمیر میں متعارف کرنے کیلئے اقدامات کرے، اس کے علاوہ خطے میں ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس قائم کئے جائیں تا کہ خطے کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کی ملک کی ترقی کیلئے بہتر انداز میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ راولاکوٹ اور مظفرآباد کے ایئرپورٹس کو مزید اپ گریڈ کر کے اور وسعت دے کر دوبارہ چالو کیا جائے تا کہ مقامی اور بین الاقوامی سیاح پراوزوں کے ذریعے وہاں جا سکیں۔

فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لی گئی ہے لہذا کاروباری برادری کی سہولت کیلئے اس فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مال بردار گاڑیوں سے چیک پوسٹوں پر ٹیکس لینے کا فیصلہ بھی واپس لیا جائے اور سرمایہ کاروں کے لئے مستقل پالیسیاں بنائی جائیں۔

  آئی سی سی آئی کی کشمیر کاز کمیٹی کے کنوینر اور ڈی واٹسن گروپ کے چیئرمین ظفربختاوری نے کہا کہ آزاد کشمیر کے بڑے شہروں کو ہوائی روابط سے منسلک کیا جائے اور آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے پاکستان کی بزنس کمیونٹی پر مشتمل ایک کشمیر رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ڈی واٹسن گروپ جلد ہی مظفرآباد اور میرپور میں اپنی شاخیں کھولے گا۔ دیگر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں نے بھی آزاد کشمیر میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں۔