حکومت کا ہائی والیم شعبوں کیلئے ٹرن اوور اور ودہولڈنگ ٹیکس کو کم کر کے 0.25کرنا قابل ستائش فیصلہ ہے۔ سردار یاسر الیاس خان

 
0
193

حکومت جامع ٹیکس حکمت عملی تشکیل دے کر کاروباری برادری کو مستقبل کیلئے ایک واضع سمت فراہم کرے۔ طارق محبوب  

اسلام آباد 09 مارچ 2021 (ٹی این ایس): چین سٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان(کیپ) کے چیئرمین طارق محبوب کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے صدر یاسر الیاس خان صدر اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تا کہ مشترکہ کوششوں سے حکومت کو کاروبار اور معیشت کیلئے مزید سازگار پالیسیاں بنانے پر قائل کیا جائے۔کیپ کے سینئر وائس چیئرمین اسفند یار فرخ، ممبران عرفان اقبال شیخ اور مردان علی زیدی، سیکرٹری جنرل شفیق احمد اور دیگر وفد میں شامل تھے۔

کیپ کے وفد نے بتایا کہ ان کی ایف بی آر کے ساتھ بہت مفید ملاقاتیں ہوئی ہیں جن کے نتیجے میں ایف بی آر نے فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز، شوگر، سیمنٹ، خوردنی تیل اور کھاد کے شعبوں کے ریٹیلرز، ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ڈیلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس کو 4.5 فیصد اور 2.5 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد اور ٹرن اوور ٹیکس کو 1.5 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کردیا ہے جو بہت مثبت فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے اس  اقدام سے ان شعبوں کی تاجربرادری کو کافی ریلیف ملے گا اور کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا

وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے ایف بی آر کی طرف سے ہائی والیم شعبوں کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس اور ٹرن اوور ٹیکس کو کم کر کے 0.25فیصد کرنے کے فیصلے کو قابل ستائش قرار دیا اور اس کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آر دیگر زائد ٹیکسوں میں بھی کمی لانے کیلئے اقدامات کرے گا تا کہ کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی آئے اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔

سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسوں کے زائد ریٹس اور پیچیدہ ٹیکس نظام ملک کی اصل صلاحیت کے مطابق کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی راہ میں اہم رکاوٹ ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایف بی آر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور دیگر ٹریڈ باڈیز کی مشاورت سے ٹیکس کی شرحوں کو کم کر کے مناسب سطح پر لانے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کے مقابلے میں ٹیکس کی وصولی کم ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ ٹیکسوں کے زائد ریٹس ہیں جو ملک میں ٹیکس چوری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں لہذا ٹیکسوں کی شرح کو کم کر کے ٹیکس کی بنیاد کو و سعت دینے میں مدد ملے گی اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا جبکہ دستاویزی معیشت کو فروغ ملے گا۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت بزنس کمیونٹی کو واضح سمت دینے کے لئے ٹیکس کی ایک نئی حکمت عملی وضع کرنے پر توجہ دے تاکہ کاروباری برادری اعتماد کے ساتھ اپنے کاروبار کو وسعت دینے اور نئی سرمایہ کاری کرنے میں سہولت محسوس کرے۔

سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر چین سٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان کو آنے والے مہینوں میں چیمبر کی طرف سے ایک بڑے پیمانے کی شاپنگ فیسٹیول منعقد کرنے کے پروگرام کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا اور ان کے ممبران کو فیسٹیول میں بھرپور شرکت کرنے کی دعوت دی۔ وفد نے یقین دہانی کرائی کے چین سٹور ایسوسی ایشن کے تمام ممبران مذکورہ فیسٹیول میں شرکت کریں گے اور اس کو کامیاب بنانے میں چیمبر کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔