پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے سینئر صحافیوں سہیل عبدالناصر اور جوہر مجید کے کرونا کے باعث انتقال پر اظہار تعزیت و دعا

 
0
171

وفاقی حکومت فرنٹ لائن پر کام کرنے والے صحافیوں کو کرونا ویکسین لگانے کا عمل فوری شروع کرے ۔ پی آراے کا مطالبہ
مشیر صحت ڈاکٹر فیصل ، چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کی طرف سے صحافیوں کو فوری کرونا ویکسین لگانے کے خط پر عملدرآمد کروائیں۔ پی آر اے کا مطالبہ

اسلام آباد 27 مارچ 2021 (ٹی این ایس): اسلام آباد (پ ر )پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر بہزاد سلیمی اور سیکرٹری جنرل ایم بی سومرو اور پوری ایگزیکٹو باڈی نے سینئر صحافیوں سہیل عبدالناصر اور جوہر مجید کے کرونا کے باعث انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالی دونوں مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔آمین

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے کرونا کے باعث ملک بھر میں سینئر صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کی مسلسل اموات اور حکومت کی جانب سے صحافی برادری کی فرنٹ لائن پر خدمات کی انجام دہی کے باوجود اسے ہر مرحلہ پر نظرانداز کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن وزیراعظم عمران خان اور تمام وزرائے اعلی کی توجہ صحافی برادری کی طرف دلاتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ پارلیمانی صحافیوں سمیت فرنٹ لائن پر کام کرنے والے تمام صحافیوں کو کرونا ویکیسین لگانے کا فوری انتظام کیا جائے ۔ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اس بات پر زور دیتی ہے کہ حکومت صحافی برادری کے لیے صرف اعلانات تک محدود رہنے کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے کیونکہ کرونا کے آغاز سے لیکر وفاقی و صوبائی حکومتوں نے بیانات کی حد تک تو صحافیوں کو ہیلتھ اور سیکیورٹی ورکرز کی طرح فرنٹ لائن پر لڑنے والے تسلیم کیا مگر ان کی جانیں بچانے کے لئے عملا بہت ہی کم اقدامات کئے ، نہ تو صحافیوں کو حفاظتی کٹس فراہم کی گئیں اور نہ ہی ان کے لیے دیگر ضروری اقدامات اٹھائے گئے ۔جس کا نتیجہ تھا کہ پچھلی لہر کے دوران سینئر صحافی ارشد وحید چوہدری اور طارق محمود ملک اور کئی دیگر صحافی و میڈیا کارکن کرونا کے باعث خالق حقیقی سے جاملے ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے کرونا کا شکار ہونے والے ڈاکٹرز اور طبی عملہ کے خاندانوں کے لیے خصوصی پیکجز پیکجز دیے جو خوش آئندہے مگر صحافی برادری کو اس مرحلہ پر بھی نظرانداز کردیا گیا ۔ صحافیوں کے خاندانوں کو نہ صرف مالیاتی پیکیج میں نظر انداز کیا گیا بلکہ یوم پاکستان پر شہید صحافیوں کو طبی عملے کے ہمراہ قومی اعزازات سے نہیں نوازا گیا جو صحافی برادری کی کرونا وبا میں جراتمندانہ ذمہ دارانہ اور بہترین خدمات کی تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے ۔
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ارباب اختیار کی توجہ مسلسل اس طرف دلا رہی ہے کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بھی کرونا ویکسین لگانے کی ترجیحی فہرست میں شامل کیا جائے ۔ اس وقت وزیراطلاعات شبلی فراز کی جانب سے پی آراے کو اس کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن آج تک اس پر عملا کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ این سی او سی نے بھی صحافی برادری کے حوالے سے دانستہ آنکھیں بند کررکھی ہیں جس کا نتیجہ ہے کرونا کی تیسری لہر میں بھی صحافی تیزی سے کرونا کا شکار ہورہے ہیں ۔ اسلام آباد کے دو سینئر صحافیوں سہیل عبد الناصر اور جوہر مجید کے انتقال پر حکومتی شخصیات کے تعزیتی بیانات صرف اشک شوئی کے لیے کافی نہیں ۔ چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے بھی مشیرصحت ڈاکٹر فیصل کو خط لکھا ہے کہ وہ صحافیوں کو بھی فرنٹ لائن ورکرز کے طورپر ڈیل کرے اور ویکسین لگائے ۔ پی آر اے مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ملک بھر میں صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگانے کا بندوبست کرے کیونکہ یہ میڈیا ورکرز ہی ہیں جو دن رات اپنی جان پر کھیل کر بھی کرونا سے متعلق ناصرف آگاہی پھیلا رہے ہیں بلکہ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر نشاندہی کرکے ملک و قوم کی خدمت کررہے ہیں
پی آر اے امید کرتی ہے کہ حکومت مطالبے پر فوری عمل کرے گی تاکہ کسی اور میڈیا ورکرز کی جان بچائی جاسکے