بھارت پاکستانی ہندو خاندان کے قتل کا کیس سماعت کیلئے مقرر

 
0
173

اسلام آباد 04 جون 2021 (ٹی این ایس): بھارت پاکستانی ہندو خاندان کے قتل کا کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 10 جون کو سماعت کرے گا۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر تین رکنی بینچ میں شامل ہیں۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ شرمتی مکھنی نے اہل خانہ کے قتل کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی ہندوؤں کو زہر کا ٹیکا لگا کر قتل کیا گیا تھا۔ مقتول ہندوؤں کے خاندان کی بیٹی شریمتی مکھنی بھیل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکر رکھی ہے۔

دفترخارجہ نے بھی 11 ہندوؤں کے قتل پر بھارت سے پوسٹ مارٹم رپورٹ طلب کی تھی۔

شہداد پور تھانے میں شریمتی مکھنی بھیل کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مقتولین میں ان کے ماں باپ، بہن بھائی اور خاندان کے دیگر لوگ شامل ہیں۔ پورے خاندان کو راجستھان کے گاؤں لونا میں اگست 2020 میں قتل کیا گیا۔

مکھنی بھیل نے موقف اختیار کیا کہ آر ایس ایس کے دہشت گرد اور بی جے پی کے غنڈے رات 3 بجے گھر میں داخل ہوئے 80 سالہ والد، 75 سالہ والدہ سمیت پورے خاندان کو زہریلے انجکشن لگا کر قتل کیا گیا۔

مکھنی بھیل نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت میں قتل کیے گئے ہندو پاکستانی تھے اور ریاست پاکستان انہیں انصاف دلائے۔