ایوان اقتدار سے کالم پیغام فکر

 
0
182

اسلام آباد 30 جون 2021 (ٹی این ایس): آج ایک عجیب واقع دیکھنے کو ملا کے میں ایک زخمی کا رزلٹ دلوانے بے نظیر بھٹو ہسپتال المروف سینٹرل ہسپتال راولپنڈی گیا تو ڈاکٹر راجہ عاطف ڈائیرکٹر ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی کو ملنا تھا مگر وہ اپنے دفتر میں موجود نہی تھے وہ کورٹ میں گئے ہوئے تھے تو میں بارہ بج کر چھ منٹ پر نیچے اتر کے مین گیٹ کے سامنے اور ایمر جنسی کے سامنے ایک بلیک رنگ کی کار رکی اور اس میں سے ایک لمبا ٹریفک وارڈن اترا اور پیچھے ہی ایک پچاس سال کا بندہ نکلا اور اسے اس لمبے وارڈن نے کندھوں سے تھام لیا تو اس بندے نے بیماروں جیسا منہ بنا کر تھوڑا سا جھک کر سینے پر ہاتھ رکھ کر ہائے ہائے کرنے لگ گیا اور دیکھا تو سامنے ایک لڑکا اس کی مووی بنا رہا تھا اس لڑکے نے صرف پندرہ سیکنڈ کی مووی بنائی ہو گی تو وارژن کے ساتھ ایک اور بندہ تھا اس نے کیمرہ مین کو کہا کے بس کرو کام ہو گیا ہے تو وہ بندہ ہنستا ہوا چھلانگ لگا کر گاڑی میں بیٹھ گیا اور اس کے پیچھے ہی وارڈن گاڑی میں بیٹھ گیا تو سب لوگ آس پاس کھڑے ہوئے حیران ہو گئے کے یہ بندہ تو ٹیھک ٹھاک تو یہ کیا ڈرامہ ہوا اور میں بھی حیران کے یہ کیا ڈرامہ ہوا تو میں پونے ایک بجے کے قریب میڈیکل سپرینڈینٹ بے نظیر ہسپتال راولپنڈی کے پاس گیا اور یہ سارا ماجرا ان کو پتایا تو انہوں نے اندازے سے مجھے بتایا کے رانا صاحب مجھے چھ لیٹر پہلے سے چھٹیوں کے بارے میں سی پی او راولپنڈی محمد احسن یونس صاحب کی طرف سے ملے ہیں جو کے جعل سازی سے ہسپتال سے بیماری کا بہانہ لگا کر چھٹی لیتے ہیں تو یہ بھی اس قسم کا واقع لگتا ہے تو انہوں نے کمرہ نمبر چودہ میں موجود ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر ظفر اقبال صاحب کو فون کیا کے اس وااعے کی ویڈیو نکلوا کر ایکشن لیں تومیرا پیغام فکر ہے ہسپتال کی انتظامیہ سے کے ڈاکٹر صاحبان ہی طریقے بتاتے ہیں بوگس سرٹیفکیٹ لینے کے اور حیران ہوں گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاورں سے کے گیٹ پر بھی بیٹھے ہیں اور اور ایمر جنسی میں بھی پولیس کے سامنے یہ ساری فلم بنی ہے تو ذمہ دار کون ہے چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی کیپٹن (ر) مظہر اقبال صاحب جن کے وارڈن نے یہ ساری فلم کی اور اور یا بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ڈاکٹر جنہوں نے جعلی سرٹییفکیٹ بنا کر دینے کی فلم بنوائی