کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکا، ایک پولیس اہلکار شہید 17 زخمی

 
0
520

کوئٹہ 18 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 17 زخمی ہو گئے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے گیٹ پر ڈیوٹی پر مامور پولیس ٹرک کو موٹر سائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور اہلکاروں سمیت زخمیوں کی تعداد 17 ہو گئی۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکار یونیورسٹی کے سامنے احتجاج پر بیٹھے طلبا کی سیکیورٹی پر مامور تھے۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور طلبا کو نشانہ بنانا چاہتے تھے اور سیکیورٹی سخت ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ شرپسند طلبا کو نشانہ بناکر افراتفری پھیلانا چاہ رہے تھے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کوئٹہ میں سریاب روڑ پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

انہوں نے دھماکے میں شہید پولیس اہلکار کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو تمام وسائل اور معاونت فراہم کرے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کو بلوچستان کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ 25 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں فرنٹیئر کورپس کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں کم از کم 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے تھے۔