پرائیویٹ کونسلز کو سرکاری اداروں اور الائیڈ ڈیپارٹمنٹ کے کیسسز میں عدالتوں میں پیش ہونے سے روکا جائے ایڈووکیٹ جنرل آئی سی ٹی نے چیف و ڈپٹی کمشنر کو خط لکھ دیا

 
0
108

سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ پرائیویٹ کونسلز کو فیسز کی ادائیگی سے روک چکی ہے،عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔نیازاللہ نیازی ایڈووکیٹ جنرل آئی سی ٹی کے خطوط کا متن

اسلام آباد 04 نومبر 2021 (ٹی این ایس): ایڈووکیٹ جنرل وفاقی ضلعی انتظامیہ نیازاللہ نیازی نے چیف کمشنر و ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیلئے خط ارسال کر دیا ہے خط کے مندرجات کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل نے لکھا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کوئی بھی پرائیویٹ کونسل کسی بھی سرکاری ادارے اور الائیڈ ڈیپارٹمنٹ کے کیسز میں عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا ایڈووکیٹ جنرل نے لکھا کہ چند اقدامات سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد اسلام آباد انتظامیہ کی ترجیح نہیں ہے،ایڈووکیٹ جنرل نے لکھا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے رشید احمد مقابلہ ریاست پاکستان میں اس متعلق واضح احکامات صادر کر چکی ہے کہ وفاقی اور صوبائی ادارے اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل آفس کے ذریعے عدالتی کارروائی کا حصہ بن سکتے ہیں،ایڈووکیٹ جنرل نے اپنے خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا بھی متن درج کیا مس اسماء اور دوسرے افراد بمقابلہ ایس ایچ او ابپارہ وغیرہ کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف کمشنر اسلام آباد کو احکامات صادر کیئے سرکاری اور الائیڈ ڈیپارٹمنٹ کے کیسسز میں ایڈووکیٹ جنرل آفس کے ذریعے عدالتوں میں پیشی یقینی بنائی جائے اور آئین اور قانون پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے،ایڈووکیٹ جنرل نے خط میں عوامی دولت کے بے دریغ استعمال پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں کونسلز کی تعیناتی کیلئے اٹارنی جنرل و ایڈووکیٹ جنرل افس کو باقاعدہ فنڈز فراہم کرتی ہیں،پرائیویٹ کونسلز کی تعیناتی اعلی عدالتوں کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ موقف جاننے پر چیف کمشنر اسلام آباد نے اس متعلق جامع انکوائری کی یقین دہانی کروائی ہے