لاہور جولائی30 (ٹی این ایس )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم کی نااہلی کرپشن کے سومنات پر پہلا حملہ ہے، بعض لوگوں کا ایجنڈا نوازشریف کو ہٹانے تک ہوگا مگر میرا ایجنڈا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے، جب تک قومی خزانے کو لوٹنے والا آخری چور بھی پکڑا نہیں جاتا ہماری تحریک جاری رہے گی ، کرپشن کے نظام کو ختم کرنے اور ڈاکوؤں کے گروہ کو پکڑنے کے لیے پورے 17حملے کریں گے ، قوم لٹیروں کا احتساب چاہتی ہے، مختلف پارٹیوں میں چھپنے والوں کو لوگ اچھی طرح پہنچانتے ہیں ،جس نے بھی پاکستان کی عزت و توقیر کو نیلام کیا اور ملک کے وقار کو ٹھیس پہنچائی سب کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے ، پانامہ سکینڈل میں اگر جرنیل اور جج ہیں تو ہم ان کے احتساب کا بھی مطالبہ کرتے ہیں ، قوم صدیوں سپریم کورٹ کے جج صاحبان اور جے آئی ٹی ممبران کی احسان مند رہے گی ، اسمبلی میں اگرچہ اکثریت واضح ہے مگر اپوزیشن جماعتوں کو سنجیدگی کے ساتھ کسی ایک امیدوار پر متفق ہو جاناچاہیے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام مال روڈ پر ’’عزم احتساب ‘‘مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ احتساب مارچ سے امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی امیر العظیم ، ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ اور عبدالعزیز عابد بھی موجود تھے ۔ عزم احتساب مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنان کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پانامہ کیس کی زد میں آنے والے کسی ملک کے سربراہ نے عدالتی فیصلوں پر اعتراض کر کے انہیں بلڈوز کرنے کی کوشش نہیں کی مگر ہمارے حکمران ستر سال میں پہلی بار قانون کی گرفت میں آئے ہیں تو چیخنے لگے ہیں کہ فیصلہ درست نہیں ہوا ۔ جب غریب قانون کی گرفت میں آتاہے تو کہتے ہیں جرم کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے اور جب کوئی بڑا پکڑا جاتاہے تو یہ قانون بدلنے اور عدالتوں کوآنکھیں دکھانے پر اتر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پانامہ کیس سے بہت پہلے کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی اور جب پانامہ کیس میں وزیراعظم کے خاندان کا نام آیا تو ہم نے پارلیمنٹ میں تین بل پیش کیے تاکہ احتساب کا کوئی قانون بن سکے مگر کسی نے اس پر کان نہیں دھرا ۔ اپوزیشن نے متفقہ طور پر چودہ ٹی او آرز بنا کر حکومت کو پیش کیے مگر حکومت نے ان کو درخور اعتنا نہ سمجھتے ہوئے مسترد کر دیا آخر ہمیں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا تاکہ قومی دولت لوٹنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے من پسند کمیشن بنانے کی کوشش کی جسے عوام اور سپریم کورٹ نے نامنظور کیا ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا اور دوماہ کی تحقیقات کے بعد ثابت کردیاکہ وزیراعظم کے اثاثے ان کے ذرائع آمدن سے ہزار گنا زیادہ ہیں جس پر سپریم کورٹ کے پانچ جج صاحبان نے متفقہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا اور بتایا کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے ۔ اس کے باوجود فیصلوں کو تسلیم نہ کرنا اور عدلیہ اور قانون کی بالادستی کی راہ میں روڑے اٹکانا سمجھ سے بالاتر ہے اور یہ رویہ حکومت کو زیب نہیں دیتا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بعض لوگوں کا ایجنڈا نوازشریف کو ہٹانے تک ہوگا مگر میرا ایجنڈا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے ۔ ہم نے لینڈ مافیا ، شوگر مافیا ، ڈر گ مافیا اور بنکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں کے خلاف جس جہاد کا آغاز کیا ہے ، مکمل فتح تک یہ جہاد جاری رہے گا اور ہمیں امید ہے کہ آخری مجرم پکڑے جانے تک قوم ہمارا ساتھ دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم معاشی ، سیاسی اور نظریاتی دہشتگردوں سے قوم کو نجات دلاناچاہتے ہیں اور ہماری جدوجہد کا مرکز ملک میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا نفاذ ہے تاکہ محروموں مجبوروں اور غریب عوام جن سے جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ٹولے نے تمام خوشیاں چھین لی ہیں ، انہیں بھی زندگی گزارنے کی بنیادی سہولتیں مل سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کی دفعہ 62-63 کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتاہوں کہ اگر کسی نے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کی تو عوام اسے ایک دن کے لیے برداشت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی غیر مسلم ملک میں بھی خائن ، بد دیانت اور جھوٹے کو کوئی عوامی عہدہ دینے کو تیار نہیں ہوتا اور پاکستان کو کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر حاصل کیا گیا تھا یہاں جھوٹوں اور چوروں کو کیسے برداشت کیا جاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ آج 62-63 کو آئین سے نکالنے کی سازش کرنے والے کل وزیراعظم کے مسلمان ہونے کی شق کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کردیں گے ۔عزم احتساب مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ زندہ دلان لاہور کرپشن کے بتوں کو گرانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔ چوروں اور لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کی تحریک کا ہراول دستہ لاہور کے عوام بنیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے سارے جرائم معاف کیے جاسکتے ہیں مگر غازی ممتاز قادری کو شہید کرنے ، ریمنڈ ڈیوس کو ملک سے فرار کرانے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کرنے کے جرم معاف نہیں کیے جاسکتے ۔