پارلیمانی پارٹی اجلاس ، وزیراعظم پرویز خٹک آمنے سامنے ، تلخ جملوں کا تبادلہ

 
0
324

اسلام آباد 13 جنوری 2022 (ٹی این ایس): اسلام آباد،وزیراعظم عمران خان نے وزیردفاع پرویز خٹک کی تنقید پر کہا کہ اگر مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق منی بجٹ پر اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ٹیکس منی بجٹ میں ترامیم پر گفتگو ہوئی، ایم کیو ایم کے ارکان کا کہنا تھا کہ بنیادی اشیا ضروریہ پر ٹیکس نہ لگائیں۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے، کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے جس سے عوام پر بوجھ پڑے۔اجلاس میں وزیراعظم اور پرویز خٹک آمنے سامنے ہوگئے، پرویز خٹک تین دفعہ اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور انہوں نے شوکت ترین اور حماد اظہر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر کو گیس اور بجلی کا مسائل کا علم ہی نہیں، شوکت ترین مجھے کابینہ میں بھی مطمئن نہیں کر سکے۔ وزیردفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غیر منتخب لوگوں کو آس پاس بٹھایا ہوا ہے، آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پس بھی ہم رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں گیس پر پابندی ہے، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو منی بجٹ پر ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے۔شدید تنقید پر وزیراعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو بھی شدید غصہ آیا اور انہوں نے جواب دیا کہ مجھے بلیک میل نہ کرو، ووٹ نہیں دینا تو نہ دیں، اگر آپ مجھ سے سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں، مجھے حکومت کرنے کا کوئی شوق نہیں، میرے کوئی کارخانے نہیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک کی تنقید پر وزیراعظم عمران خان اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے جس پر اراکین نے انہیں روک لیا ۔ پرویز خٹک، نور عالم و دیگر ارکان نے منی بجٹ، مہنگائی، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق شدید تحفظات کا اظہار کیا۔اجلاس میں رکن اسمبلی نور عالم نے بھی سخت سوالات کئے اور کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے، کیا ہم سلامتی اداروں کے اکاونٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے۔ جس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔ نور عالم نے دوبارہ کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں گیس بجلی پانی دیں، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس پانی بجلی ملے گا۔اجلاس کے دوران باہر نکلنے کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ کسی سے تلخ کلامی نہیں ہوئی، میں نے اپنے حق کی بات کی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ اجلاس سے اٹھ کر باہر کیوں گئے تھے تو انہوں نے کہا کہ اجلاس سے ناراض ہوکر نہیں بلکہ سگریٹ پینے باہرگیا تھا۔