اسلام آباد ہائیکورٹ: اداروں کے نام پر ہاوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کیسز پر سماعت

 
0
313

اسلام آباد 18 جنوری 2022 (ٹی این ایس): اسلام آباد ہائیکورٹ میں اداروں کے نام پر ہاوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کیسز پر سماعت ہوئی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ۔چیف جسٹس چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر افسران سوسائٹی کو مینج کرتے ہیں، یہ مفادات کا ٹکرا کس طرح ختم ہو گا، صرف نام تبدیل کر دینے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا، ہم سب یہاں لوگوں کی خدمت کیلئے بیٹھے ہیں،اپنے عہدے پرائیویٹ بزنس کیلئے کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ میری رائے تھے یہ یہ سوسائٹیاں تو ہونی ہی نہیں چاہئیں لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے، آئی بی اور ان اداروں کا کام تو عوام کی خدمت ہے، یہ ادارے اپنے اختیارات کو اس مقصد کیلئے تو استعمال نہیں کر سکتے،یہ عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کرتا ہے، ایف آئی اے کا کنٹریکٹر سے تنازعہ ہوا اور خود ہی ایف آئی آر درج کر دی۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ میں کسی ہاوسنگ سوسائٹی کا دفاع نہیں کرونگا، عدالت مجھے نوٹس دے میں تحریری جواب جمع کراؤں گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یقینی بنانا ہے کہ جو لوگ عوام کی خدمت کیلئے ہیں وہ خدمت کریں، اسی وجہ سے شہر میں جرائم بڑھ گئے ہیں، حکومت کو اتنا تو طے کرنا چاہیے کہ یہ مس کنڈکٹ ہے۔