کسی بھی ملک کی ترقی میں با ہنر خواتین کا بنیادی کردار ہوتا ہے، بیگم ثمینہ عارف علوی کا اپوا کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب

 
0
124

اسلام آباد 28 فروری 2022 (ٹی این ایس): خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ خواتین کو طاقت ور بنائے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا،کسی بھی ملک کی ترقی میں با ہنر خواتین کا بنیادی کردار ہوتا ہے ،مثالی ریاست قائم کرنے کے لیے خواتین کو ان کے حقوق دینا ہوں گے ،پاکستان میں خواتین کا بڑا مسئلہ وراثت میں سے ان کو حصہ نہ دینا ہے،آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن مبارکباد کی مستحق ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کے لئے دن رات کوشاں ہے،خواتین کو ہر لحاظ سے طاقت ور بنانا موجودہ حکومت کا ویژن ہے۔

وہ پیر کو آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن (اپوا)کے 73ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔چیئرپرسن اپوا روحی سید ،ڈاکٹر ناصرہ جاوید اقبال،در شہوار اور خواتین کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔

ثمینہ علوی نے کہا کہ بیگم رعنا لیاقت نے اس تنظیم کی بنیاد رکھی اور خواتین و بچیوں کے حقوق اور ان کو معاشرے کا طاقتور فرد بنانے کے لیے محنت کی اور اسی محنت کو لے کر آج ہم اس تنظیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں،میری ساس رفعت الہی علوی بھی اپوا کے لیے کام کیا کرتی تھیں جس سے ہمیں اس بارے آگاہی ہوئی،خواتین کے لیے کراچی میں پنجاب کی نسبت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

خاتون اول نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر خواتین کام کو اپنا شعار بنائیں تو پھر انہیں کسی سہارے کی ضرورت نہیں رہتی۔انہوں نے کہا کہ اپوا خواتین کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جہاں انہیں مختلف تربیتی کورسز بھی کروائے جاتے ہیں۔ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خواتین کو بھی معاشرے میں عزت سے رہنے کا ہنر آنا چاہیے اور انہیں عزت نفس پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین صحت اور تعلیم کے شعبہ میں اپنا اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں پڑھی لکھی خواتین کی کثیر تعداد موجود ہے لیکن ان کے لیے مواقع بہت کم ہیں جس کے لیے حکومت قانون سازی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 55 فیصد خواتین ایسی ہیں جن میں سے اکثریت بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جبکہ مثالی ریاست قائم کرنے کے لیے ہمیں خواتین کو ان کے حقوق دینا ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں دیا جارہا جبکہ سورة النسا میں بڑا واضح حکم موجود ہے اور ہم خواتین کو حصہ نہ دے کر اسلام کی نفی کر رہے ہیں،صدر مملکت عارف علوی اس کے لیے مزیدقانون سازی کی کوشش کر رہے ہیں۔

خاتون اول نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے لیپ ٹاپ فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ ای تجارت کے ذریعے گھر بیٹھے پیسے کما سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بنک بھی خواتین کو آسان شرائط پر کاروبار کے لیے قرض فراہم کر رہے ہیں جن میں فرسٹ ویمن بنک پیش پیش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کے آرٹ کو پرموٹ کر رہے ہیں جن میں سلائی ،کڑھائی، کشیدہ کاری اور دیگر ہنر شامل ہیں۔قبل ازیں چیئرمین اپوا روحی سید نے تنظیم کے بارے مکمل بریفنگ دی۔بعد ازاں نمایاں کارکردگی کی حامل خواتین کو شیلڈز اور میڈلز بھی دئیے گئے