قانون نافذ ہی ناقدین کے خلاف کیا جاتا ہے،چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ

 
0
253

اسلام آباد 01 مارچ 2022 (ٹی این ایس):پیکا ترمیمی آرڈی نینس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر مقصود بٹر کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا۔

منگل کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر مقصود بٹر کی درخواست ہے تو اسے ضرور سنیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل حسن عرفان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اس پٹیشن میں پہلے سے دائر پٹیشنز سے 2 مختلف نکات ہیں، ایف آئی اے کے پاس اختیار نہیں کہ 2 پرائیویٹ پارٹیز کے درمیان مسئلے کو دیکھے، ایف آئی اے صرف وہ کیسز دیکھ سکتی ہے جن کا وفاقی حکومت سے تعلق ہو۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کل جو تقریر کی، لگتا ہے کہ انہیں کسی نے صحیح طور پر نہیں بتایا، ہتکِ عزت کا قانون پیکا سے الگ بھی موجود ہے، ایسا لگتا ہے کہ وزیرِ اعظم کی کسی نے درست معاونت نہیں کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کے پاس نجی تنازعات میں پڑنے کا اختیار نہیں، اسلام بھی اظہارِ رائے کی آزادی دیتا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہاں تو قانون نافذ ہی ناقدین کے خلاف کیا جاتا ہے۔

عدالتِ عالیہ نے درخواست کو پیکا ترمیمی آرڈی نینس کے خلاف دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 10 مارچ تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے ہدایت دی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) یقینی بنائے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی میں کوئی کارروائی نہ ہو۔