خیبرپختونخوا حکومت کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا

 
0
148

اسلام آباد 12 جون 2022 (ٹی این ایس): مالی سال 2023 ۔2022 خیبرپختون خواکا بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔ دستاویزات کے مطابق خیبرپختون خوا کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 1 ہزار 3 سو ارب روپے سے زائد یے ،

ضم اضلاع کے لیے 222 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ،تنخواہوں کے لیے 4 سو 40 ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں ،سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 105 ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں ،

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا امکان ہے ۔دستاویزات کے مطابق صوبے کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملیں گے، وفاق سے ٹیکس کی مد میں 5 سو 50 ارب روپے سے زائد ملیں گے، وفاق سے آئل،گیس رائلٹی کی مد میں 30 ارب روپے سے زائد ملیں گے،

بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں 61 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد ملنے کی توقع ہے ۔دستاویزات کے مطابق صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 80 ارب روپے سے زائد وصول ہوں گے، 90 ارب روپے سے زائد کی غیرملکی امداد بھی بجٹ میں شامل ہے، قبائلی اضلاع کے لیے 200ارب روپے سے زائد کی گرانٹس ملنے کی توقع،ہے ، دیگر محاصل کا تخمینہ 210 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے،

آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کے لیے350 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز ہے جبکہ دستاویزات کے مطابق بندوبستی اضلاع کے لیے 180 ارب روپے سے زائد، ڈسٹرکٹس اے ڈی پی کے لیے 35 ارب روپے سے زائد، قبائلی اضلاع کے لیے 24 ارب روپے ، ایکسلیریٹیڈ اپملمینٹیشن پلان کے تحت قبائلی اضلاع میں 35 ارب روپے سے زائد خرچ کیے جائیں گے،قبائلی اضلاع کے لیے 90 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجاویز ہیں ۔دستاویزات کے مطابق 653 جاری منصوبوں کےلیے 90 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں ،

سرکاری اسکولز میں 242 سائنس اور آئی ٹی لیبز تعمیر کی جائیں گی، قبائلی اضلاع میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء کو وظائف دیے جائیں گے، قبائلی اضلاع میں 164 بنیادی مراکز صحت اور 15 سول اسپتالوں بحال کیے جائیں گے، خیبرپختون خوا میں ڈویثرن کی سطح پر پیتھالوجی لیبز قائم کی جائیں گی، قبائلی اور بندوبستی اضلاع میں جدید ڈیری فارم قائم کیے جائیں گے، پشاور بارنگ سے سوات تک 61 کلو میٹر روڈ تعمیر کی جائے گی، قبائلی اضلاع میں چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں گے، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی حیات آباد میں بون میرو ٹرانسپلنٹ سینٹر قائم کیا جائے گا۔