ضلع کرم کو موٹروے و سی پیک سے جوڑا جائے، ساجد حسین طوری

 
0
159

ضلع کرم کو شامل کئے بغیر کوئی بھی پلان قابل قبول نہیں ہوگا، وفاقی وزیر

اسلام آباد 07 جولائی 2022 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز اور پیپلز پارٹی سینئر رہنماء ساجد حسین طوری نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کرم کو موٹروے اور سی پیک کیساتھ جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کا سرحدی علاقہ خرلاچی اسوقت افغانستان کیساتھ تجارتی آمد و رفت کے لئے طورخم کے بعد مصروف ترین کاروباری مرکز ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ خرلاچی سرحد کی تجارتی اہمیت دو سو سالہ پرانا ہے جوکہ نہایت ہی اہم اور افغانستان سمیت وسطی ایشیا کے ممالک تک رسائی کا آسان، مختصر ترین اور محفوظ ترین تجارتی راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مغربی الائمنٹ روٹ منصوبے میں عیسی خیل سے کرک اور بانڈہ داؤد شاہ سے ہوتا ہوا ٹل تک جہاں سے غلام خان اور خرلاچی تک کا روٹ یا عیسی خیل سے میر علی جہاں سے ایک روٹ غلام خان اور دوسرا خرلاچی تک کا شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان روٹس کو منصوبے میں شامل کرنے سے بیک وقت ٹل، ہنگو، شمالی وزیرستان اور کرم کے اضلاع سمیت دیگر ملحقہ علاقوں کو باآسانی موٹروے اور سی پیک سے جوڑے جا سکتے ہیں اور تمام علاقے بلا کسی امتیاز کے مستفید ہونگے۔
ساجد طوری نے کہا کہ کرم کو موٹروے و سی پیک سے ملانے کے حوالے سے وزیراعظم پہلے ہی کئی ڈائریکٹو جاری کر چکے ہیں جس پر عمل درآمد وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغربی الائمنٹ روٹ کو اسطرح پلان کیا جائے کہ بیک وقت ٹل، ہنگو، شمالی وزیرستان اور کرم کے اضلاع سمیت تمام ملحقہ علاقوں کے لوگ برابر کے مستفید ہو۔
ساجد طوری نے کہا کہ کوئی بھی ایسا منصوبہ جس میں ضلع کرم کے سرحدی علاقے خرلاچی تک کا روٹ شامل نہ ہو تو وہاں کے عوام کے حقوق کے منافی تصور کیا جائگا اور قابل قبول نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انکا ہمیشہ یہ مطالبہ رہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ تمام قبائلی اضلاع کو موٹروے اور مرکزی قومی شاہراہوں سے جوڑا جائے تاکہ وہاں ترقی کا عمل تیز ہو اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکے۔