سانحہ مری کا تفصیلی فیصلہ جاری،ریسکیو 1122، سمیت کئی محکمے ذمہ دار قرار

 
0
98

ائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ریسکیو1122، پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ، پنجاب ہائی وے اتھارٹی کو سانحہ مری کا براہ راست ذمہ دار قرار دے دیا۔ ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے جسٹس چودھری عبدالعزیز کی سربراہی میں سانحہ مری کی پٹیشنوں پر سماعت کی اور سانحے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔سماعت کے دوران جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کہا کہ سانحہ میں 23 سیاح جاں بحق ہوئے

، جس میں ایک ہی فیملی کے 8 افراد بشمول بچے بھی شامل تھے۔ عدالت نے مری میں غیر قانونی تعمیرات، کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر درختوں کی کٹائی پر پابندی عائد کردی اور ریسکیو1122، پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ، پنجاب ہائی وے اتھارٹی کو سانحہ مری کا براہ راست ذمہ دار قرار دے دیا۔راولپنڈی بینج نے فیصلہ دیا کہ جن افسران کو محکمہ موسمیات کی جانب سے شدید برف باری کی پیش گوئی کی اطلاع تھی، وہ سب افسران بھی ذمہ دار ہیں۔عدالت نے سانحہ کے باعث بلاجواز معطل ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمانہ افسران بے گناہ قرار دیا اور 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے کی کاپیاں تمام متعلقہ محکموں کو بھجوا دیں۔جسٹس عبدالعزیز نے ڈرینج، برف ہٹانے، صفائی کے لئے نیا محکمہ بنانے،

پولیس نفری اور ریسکیور بڑھانے کا حکم دیا اور کہا کہ سیاحتی سیزن میں پارکنگ ایریا بڑھایا جائے،ہوٹلز کی کیٹگریز بنا کر کرائے مقرر کئے جائیں۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ڈائریکٹر جنرل انکوائری ٹیم بنا کر مری،کوٹلی ستیاں کے بلڈنگ بائی لاز چیک کریں، بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر مقدمات درج، ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔جسٹس چودھری عبدالعزیز کا سماعت کے دوران کہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، ہائی وے ڈیپارٹمنٹ معاملات چیک کرائیں اور سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات پر مقدمات درج کرکے ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیں۔عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت مری کے لئے نیا شفاف موسمیات کا جدید ترین سسٹم لاگو کرے، مری میں ہوٹلز، گیسٹ ہاوسز کا ڈیٹا جمع کرے اور ان کے بزنس میکنزم بنائے۔ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سماعت کے دوران مری گلیات میں آمد و رفت کے لئے کلڈنہ کے مقام پر بائی پاس بنانے کا حکم بھی صادر کیا۔