صدر مملکت کیلئے روٹ سے لوگوں کو تکلیف میں دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا ،جسٹس فائز عیسیٰ

 
0
90

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے احتجاج کے دوران سڑکوں کی بندش کے حوالے سے اہم ریمارکس دیے ہیں ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ تکریم اور نقل و حرکت کی آزادی ہر شہری کے بنیادی آئینی حقوق ہیں،8نومبرکی صبح عدالت جارہا تھا تو ٹریفک روکی گئی تھی، دریافت کرنے پر بتایاگیا صدر صاحب کیلئے روٹ لگایا گیا ہے،سیکڑوں گاڑیاں روکی گئی تھیں جن میں ہزاروں افراد تھے، صبح کے وقت لوگ اسپتال یا ضروری کاموں کیلئے جارہے ہوں گے،دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا ایسااسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہورہا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ آئین پاکستان میں سب سے پہلے اللہ کی حکمرانی کا قرار کیا جاتا ہے، قائد اعظم نے کہا تھاہماری ریاست ہونے کا مطلب یہ ہے جس میں ہم آزاد لوگوں کی طرح جی سکیں ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایسی ریاست جہاں اسلامی سماجی عدل کے اصولوں پرآزادی سے عمل ہو، عدالت عظمی سے شام کو معمول کے مطابق پیدل گھر کی طرف روانہ ہوا،
درجن بھرسرکاری ملازمین احتجاج کررہے تھے سڑک بند کردی گئی تھی،سڑک کی دوسری سائیڈ کو دو طرفہ بنادیاگیاتھاجس پر سرکاری نمبرپروالی گاڑیوں کی اکثریت تھی،گاڑیاں دونوں اطراف پیلی لکیروں پر پارک کی گئی تھیں جہاں پارکنگ ممنوع ہے،شہری کی حیثیت سے ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی سی سے دریافت کیا، پوچھا انہوں نے اپنی اوردوسروں کی گاڑیوں کوغیرقانونی طور پر کیوں پارک کیا۔