’اسامہ بن لادن مر چکا لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے‘

 
0
88
اکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے انڈین ہم منصب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ انڈیا کا وزیراعظم ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے دہشت گردی کی جنگ میں کئی جانوں کی قربانی دی۔
انہوں نے اپنی والدہ اور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی (دہشت گردی کے) متاثرہ ہیں۔ ’ہم کیوں اپنے لوگوں کو تکلیف پہنچائیں گے، ہم ایسا بالکل نہیں کریں گے۔‘
انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایک ایسا ملک جس نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اسے یہ حق نہیں کہ وہ اقوام متحدہ میں ’نصیحت آموز تقریر‘ کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی، مالی معاونت اور سہولت کاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔
پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق جمعے کو نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ’پاکستان میں انڈیا کی دہشت گردی‘ سے متعلق ڈوزیئر کے حوالے سے صحافیوں کو آگاہ کیا۔
پاکستانی حکام کے مطابق اس ڈوزیئر میں 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں ’انڈیا کے ملوث ہونے کے ثبوت‘ ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ’اسلام آباد نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں حملے میں ملوث چار افراد کی فہرست دے جس کا مقصد ون بیلٹ اینڈ ون روڈ انیشیٹو کے تحت چین کے ساتھ اس کی اقتصادی منصوبوں کو نشانہ بنانا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کے ایک سابق قومی سلامتی کے مشیر نے بھی پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے۔‘
بلاول بھٹو نے انڈیا سے ’ایسے تمام ہتھکنڈوں‘ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد صرف پاکستان پر حملہ کرنے سے مطمئن نہیں ہوں گے بلکہ ایک دن وہ انڈیا کو بھی نشانہ بنائیں گے۔
بہتر طریقے سے پیش آئیں اور ایک اچھا ہمسایہ بننے کی کوشش کریں: انڈین وزیر خارجہ
دوسری جانب انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے انڈیا کے خلاف ڈوزیئر کے حوالے سے ردعمل میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے بیان کا حوالہ دیا۔
خبر ایجنسی اے این آئی کی جانب سے ٹویٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایس جے شنکر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔