اسلام آباد (ٹی این ایس )میرٹ پر نوازش قتل کیس کی تفتیش انسپکٹر سہیل کو مہنگی پڑ گئی ۔ ورثاء کی چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی ۔

 
0
81

اسلام آباد (ٹی این ایس )میرٹ پر نوازش قتل کیس کی تفتیش انسپکٹر سہیل کو مہنگی پڑ گئی ۔ ورثاء کی چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی ۔

ملزمان نہایت بااثر ہیں انسپکٹر سہیل اعوان نے معصوم بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو انصاف ضرور ملے گا جس میں 05 ملزم گرفتار بھی ہوئے ( ورثاء)
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد تھانہ بہارہ کہو کی حدود میں غریب نوازش جو رنگ کا کام کرتا تھا رات کو اچانک بیوی نے سب کو اطلاع دی کہ نوازش نے خود کشی کر لی پولیس موقع پر پوھنچی تو ابتدائی حالات واقعات مشکوک پاۓ گئے تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ نمبر 249/22 جرم 302 درج ھوا بعد ازاں پولیس کی طرف سے نوازش قتل کیس کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی گئی ملزمان کو بیگناہ کرنے میں سابقہ تفتیشی افسر نے بھرپور کردار ادا کیا بعد ازاں مدعی مقدمہ کی تفتیش تبدیلی کی درخواست پر انسپکٹر سہیل اعوان نے نئے سرے سے تفتیش شروع کی تو حالات واقعات مشکوک پاۓ گئے نوازش قتل کیس میں بااثر افراد کی سفارشات کو تفتیشی افسر سہیل اعوان نے خاطر میں نہ لاتے ہوئے ڈی ایس پی۔ سی آئی اے کی زیرنگرانی تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے دوران تفتیش 05 ملزمان کو ٹھوس شوائد پر گرفتار کیا جبکہ ایف آئی آر میں پولیس کی تفتیش کے مطابق مزید دفعات بھی ایزاد کئے گئے گرفتار ملزمان کے انکشاف پر مزید بااثر افراد کی گرفتاریاں مطلوب تھی جس کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی پولیس کی طرف سے رجوع کیا گیا یاد رھے ملزمان کی طرف سے تفتیش تبدیلی کی درخواست بھی دی گئی تھی اچانک آئی جی اسلام آباد کے حکم پر شریف النفس تفتیشی افسر انسپکٹر سہیل اعوان کی ٹرانسفر کر دی گئی انسپکٹر سہیل اعوان کی ایمانداری سمیت قابلیت کی مثالیں خود اسلام آباد پولیس دیتی ھے آئی جی اسلام آباد کی طرف سے سندھ تبادلہ کرنا سوالیہ نشان بن گیا غریب ورثاء کے مطابق انسپکٹر سہیل اعوان کو صرف نوازش قتل کیس تفتیش سے ہٹانے کیلئے تبادلہ کیا گیا جس کے بعد اب ہمیں اسلام آباد پولیس سے انصاف کی توقع نہیں بااثر ملزمان کی طرف سے دھمکیاں مل رھی ہیں ۔
چیف جسٹس آف پاکستان نوازش قتل کیس پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے نوازش قتل میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے میں خاص کردار ادا کریں تاکہ پاکستان میں انصاف کا مہیار قائم رھے