یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نا اہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا ،ْمحمد نواز شریف

 
0
401

اسلام آباد  اگست8(ٹی این ایس): سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نا اہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا ،ْپرویز مشرف کو ملک سے باہر بھیجنے کا فیصلہ حکومت کا نہیں عدلیہ کا تھا ،ْگھر بھیجا گیا ہے تو گھر جارہا ہوں ،ْ گھر جانا پاور شو نہیں ہے ،ْملک میں جمہوریت اور پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکے گا۔ پنجاب ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نااہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میری نااہلی کے فیصلے کا احترام تو ہے لیکن فیصلے سے اختلاف بھی ہے ،ْانہوں نے کہا کہ مشرف کو ملک سے باہر بھیجنے کا فیصلہ ان کی حکومت کا نہیں عدلیہ کا تھا۔انہوںنے کہاکہ گھر بھیجا گیا ہے، تو گھر جارہا ہوں، گھر جانا ’’پاور شو ‘‘نہیں ہے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کی قیام سے اب تک 18وزرائے اعظم گزرے ہیں تاہم ایک کو بھی آئینی مدت پوری نہ کرنے دی گئی،آئین توڑا گیا، وزرائے اعظم کو پھانسیاں دی گئیں،ملک بدر کیا گیا، کیا عوام کے ووٹ کواسی طرح دھتکارا اور ذلیل کیا جائیگا ،ْ ان سوالوں کا جواب سول سوسائٹی، میڈیا اورہم سب پر فرض ہے ،ْ ملک میں جمہوریت اور پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ صدر نے نکالا ،ْدوسری بار ڈکٹیٹر نے ہائی جیکر بنا دیا اور تیسری مرتبہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر عدلیہ نے مجھے نکال دیا اور اب نیب میں پہلی مرتبہ نجی کاروبار کا ریفرنس تیار کیا جارہا ہے ،ْمعاملہ آج کا نہیں، میرے اسکول کے دور کا ہے، 1973 میں میرے والد نے بیرون ملک جاکر سرمایہ کاری کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر اعظم نے کہاکہ پہلی مرتبہ نیب پر سپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا ہے اور فیصلے کے بعد اپیل بھی ا نہی کے پاس جائے گی ،ْ مجھے لوگوں نے مشورہ دیا کہ آپ جے آئی ٹی میں نہ جائیں، وزیراعظم کے دفتر کے وقار پر سمجھوتہ نہ کریں، میں نے کہا کہ اس موقع پر پیچھے ہٹا تو لوگ سمجھیں گے میرے دل میں چور ہے۔

انہوںنے کہاکہ سیاستدانوں نے ہمیشہ مسائل کا حل تلاش کیا ہے،جمہوری حکومت کے ہوتے پاکستان نے کبھی جنگ میں حصہ نہیں لیا ،ْ1971 کی جنگ کے بعد بھی ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو سنبھالا۔ میں بھی خطے میں امن اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہوں، مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار بند ہونا چاہیے ،ْمیں نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی آواز اٹھائی، کشمیر کے مسئلے کا حل جنگ سے نہیں بلکہ میز پر بیٹھ کر نکالنا چاہیے۔