وزیراعظم کا جنیوا کانفرنس کی کامیابی پراظہار تشکر ، ٹیم پاکستان کو شاباش

 
0
152

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ڈپازٹ 5 ارب ڈالراورسرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عندیہ ، جنیوا کانفرنس مجموعی طور پر ’9 ارب ڈالر سے زائد کے اعلانات تاریخی کامیابی ہے، جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے دوران گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے 9 ارب ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کرکیا جو پاکستان کی درخواست سے ایک ارب زیادہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنیوا عالمی کانفرنس کے انعقاد پر ٹیم پاکستان کو شاباش دیتے ہوئے کہنا ہے کہ” دنیا کی جانب سے 9 ارب ڈالر کے اعلانات تاریخی کامیابی ہے”۔


وزیراعظم کا جنیوا میں پاکستانی وفد کے ارکان اور افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ” تاریخی کامیابی آپ کی ایمانداری اور لگن سے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کاوشوں کا نتیجہ ہے، یہ دن پاکستان کی حکومت اور 22 کروڑ عوام کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے”۔


وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفد کے ساتھ آنے والے اراکین یا یہاں پر خدمات سرانجام دینے والے تمام افسران کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، ”آپ سب نے انتہائی لگن، محنت اور مقصد کو سامنے رکھ کر تمام مراحل کو طے کیا، ہم بخوبی سمجھتے ہیں کہ کس طرح اس کانفرنس کے حوالے سے پیپر ورک مکمل کیا گیا، کس طرح اس کے انتظامات میں مسائل آئے ہوں گے اور ان کو بڑی خندہ پیشانی سے حل کیا ہو گا”۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بعض اوقات ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ کہیں ہمیں سبکی نہ ہو لیکن اﷲ کا شکر ہے کہ دن رات محنت کا ثمر گذشتہ کانفرنس میں سامنے آیا اور دنیا نے دیکھا کہ 9 ارب ڈالر کے اعلانات کیے گئے، یہ ایک تاریخ کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ” یہ آپ کی ایمانداری سے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کاوشوں کا نتیجہ ہے اور یہ آپ کی محنت، آپ کے پاکستان کے ساتھ اخلاص کا منہ بولتا ثبوت ہے”،گذشتہ روز نہ صرف پاکستان کی حکومت بلکہ 22 کروڑ عوام کے لیے تاریخی دن تھا کہ کس طرح ٹیم پاکستان نے اپنے عوام کی بہتری اور مسائل کے حل کے لیے اس کاز کی تکمیل کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبوں کی بھی حوصلہ افزائی کی اور انہیں کہا کہ وہ اس کانفرنس میں ہمارے ساتھ چلیں اور وہاں پر دنیا کے سامنے اپنا کیس رکھیں، اس طرح دنیا نے وہاں ایک اتحاد اور قومی یکجہتی دیکھی، اس کامیابی کا سہرا درجہ بدرجہ آپ سب کے سر ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کی ٹیم نے بھرپور ذمہ داریاں نبھائیں، وزارت خارجہ نے دنیا کو سیلاب متاثرین کی طرف توجہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا، وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمن اور وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے بھرپور کاوشیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات نے دنیا کی اسکرینوں پر آپ سب کی کاوشوں کو اجاگر کیا، وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے بڑی محنت سے کام کیا، سیکرٹری خارجہ، سفیروں اور دیگر سفارتکاروں سب نے دن رات محنت کی، آپ سب کا پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”اصل چیلنج ان اعلانات اور وعدوں کو عملی جامہ پہنانا ہے”، ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہمیں اپنی استعداد کار بڑھانی ہے”، ”اپنی تکنیکی مہارت کو بروئے کار لانا ہے اور اس کے لیے جو تکنیکی معاونت درکار ہو گی وہ فراہم کی جائے گی تاکہ ان اعلانات اور وعدوں کو حتمی شکل دی جا سکے، یہ مرحلہ انتہائی اہم ہے”۔ بعض ممالک کی جانب سے اعلانات ہمارے لیے بہت حیران کن تھے، ان کے بہت مشکور ہیں،” اﷲ کی مدد سے یہ معاملات آگے بڑھے”، وفد کے اراکین اور افسران نے اپنی تمام صلاحیتیں اور قابلیت کو بروئے کار لا کر یہ مشکل ٹاسک حاصل کیا۔


یاد رہے کہ گزشتہ روز (9 جنوری) پاکستان کو جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے دوران گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے 9 ارب ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کیا گیا جو پاکستان کی درخواست سے ایک ارب زیادہ ہے۔ کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے عالمی شراکت داروں سے ملک میں ہونے والی تباہی کے بعد اگلے تین سال کے دوران تعمیر نو کے لیے 8 ارب ڈالر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
’وعدوں کے مطابق مجموعی رقم 9 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جس میں دو طرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں دونوں شامل ہیں، مزید وفود نے مختلف پہلووں سے امداد کا اعلان کیا‘۔ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا تھا کہ اعلانات کی رقم مجموعی طور پر ’9 ارب ڈالر سے زائد‘ ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کو جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس کے دوران گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے 9 ارب ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کرکیا جو پاکستان کی درخواست سے ایک ارب زیادہ ہے۔عالمی برادری کی جانب سے امداد کا اعلان جنیوا میں منعقدہ ’انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلینٹ پاکستان‘ کے اجلاس کے دوران کیا گیا جس کی میزبانی وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس مشترکہ طور پر کر رہے تھے۔ کانفرنس کا مقصد پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والے بدترین سیلاب کے بعد متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی بحالی اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے امداد کا حصول تھا، جہاں دنیا بھر کے کئی سربراہان مملکت اور نمائندوں نے شرکت کی۔
کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے عالمی شراکت داروں سے ملک میں ہونے والی تباہی کے بعد اگلے تین سال کے دوران تعمیر نو کے لیے 8 ارب ڈالر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی سیلاب سے متاثرہ ملک میں بحالی کی کوششوں کے لیے بڑے پیمانے پر امداد دینے کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس کے شرکا نے وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست پر کروڑوں ڈالر دینے کا وعدہ کیا اور یہاں تک اجلاس کے باقاعدہ آغاز سے قبل ہی اعلانات کیے گئے۔اجلاس کے اختتام پر جاری دستاویز میں بتایا گیا کہ وفود نے فوری طور پر امدادی کوششوں اور بحالی، تعمیرنو کے لیے پاکستان کے عوم کے ساتھ تعاون کا اعادہ کیا۔وفود نے اظہار یک جہتی کیا اور بحالی منصوبے میں بتائے گئے ترجیحی علاقوں اور مقاصد کا اعتراف کرتے ہوئے مالی امداد کا اعلان کیا۔وعدوں کے مطابق مجموعی رقم 9 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جس میں دو طرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں دونوں شامل ہیں، مزید وفود نے مختلف پہلووں سے امداد کا اعلان کیا‘۔اختتامی سیشن میں وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ اعلانات کی رقم مجموعی طور پر ’9 ارب ڈالر سے زائد‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’آج کا دن واقعی میں ایک بڑی امید کا دن تھا، دنیا کی طرف سے پیغام واضح ہے، دنیا ان کے ساتھ کھڑی ہوگی جو کسی بھی قدرتی آفت کا شکار ہیں اور انہیں کبھی اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا‘۔اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی و تعمیر نو سے متعلق جنیوا کانفرنس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، عالمی برادری نے پاکستان کے لیے 8 ارب 57 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی و تعمیر نو سے متعلق جنیوا کانفرنس کے پہلے مرحلے میں یورپی یونین نے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر، جرمنی نے 8 کروڑ 8 لاکھ ڈالر، چین نے 10 کروڑ ڈالر، اسلامی ترقیاتی بینک نے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک نے 2 ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جاپان نے 7 کروڑ 70 لاکھ، ایشائی ترقیاتی بینک نے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر، یو ایس ایڈ نے 10 کروڑ ڈالر اور فرانس نے 34 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا وعدہ کیا ہے جبکہ جنیوا کانفرنس کا دوسرا سیشن جلد شروع ہونے جارہا ہے۔ دریں اثنا ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برادر ملک سعودی عرب نے بحالی اور تعمیر نو کے مشکل کام میں پاکستان کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔گزشتہ سال سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور کئی افراد جاں بحق اور لاکھوں بے

گھر ہو گئے تھے، انہی متاثرین کی امداد کے لیے پاکستان نے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی اور اس کانفرنس کا انعقاد ہوا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں بہت سارے ممالک کی حکومتوں، وزرا اور دیگر شراکت داروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نےکانفرنس میں شرکت کی,دریں اثنا سعودی عرب نے پاکستان کے ڈپازٹ 5 ارب ڈالراورسرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عندیہ دیا ہے،اس ضمن میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی ترقیاتی فنڈ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع رقم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے ۔ سعودی میڈیا کے مطابق ’شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے جس کا اعلان 25 اگست 2022 کو کیا گیا تھا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی ترقیاتی فنڈ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کروائی گئی رقم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کردی ہے،اس اقدام نے پاکستان اور اس کے عوام کو معاشی اعتبار سے تعاون فراہم کرنے پر سعودی عرب کے مؤقف کی توثیق کی ہے، یہ پیشرفت شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان حالیہ رابطے کے تناظر میں سامنے آئی ہے، اور یہ اعلان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر موجود چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی مدینہ میں شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےگزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے سمیت فوجی اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے العلا شہر میں اپنے سرمائی کیمپ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکا استقبال کیا اور انہیں پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد بھی دی۔ اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے سمیت فوجی اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 2021 میں سعودی عرب نے پاکستان کے غیر ملکی ذخائر کی معاونت کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے تھے۔3 ارب ڈالر کی یہ رقم 5 دسمبر 2022 کو واپس لوٹانا تھی، تاہم 2 دسمبر کو سعودی عرب نے اس ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کر دی تھی۔ اکتوبر 2021 کے آخری ہفتے میں سعودی عرب نے پاکستان کے لیے اپنی مالی امداد بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جس میں تقریباً 3 ارب ڈالر کے سیف ڈپازٹ اور مؤخر ادائیگیوں پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی ترسیل شامل تھی، یہ معاہدہ اُسی ماہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران طے پایا تھا۔ سعودی فرمانروا نے گزشتہ سال اگست میں پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہدایات جاری کی تھیں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے یہ ہدایت قطری حکومت کی جانب سے پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آئی تھی۔رپورٹس کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان حالیہ روابط کے تناظر میں یہ اعلان سامنے آیا ہے۔

اس حوالے سے سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم 10 ارب ڈالر کرنے کے لیے منصوبہ سازی شروع کردی گئی ہے جب کہ زرمبادلہ ذخائر کے لیے ڈپازٹ کی رقم میں بھی اضافے پرغور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ سال پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔.اس سے قبل سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے تیل کی خریداری کے لیے ایک، ایک ارب ڈالر فراہم کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ بعد ازاں اکتوبر میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران وہ پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کریں گے، تاہم بعد ازاں یہ طے شدہ دورہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر ملتوی کردیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ جنیوا کانفرنس میں عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے 9 ارب ڈالر سے زائد امداد کے اعلانات اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران حصص کی قیمتوں میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے،معاشی تجزیہ کاروں نے اس اضافے کی وجہ جنیوا کانفرنس اور عالمی برادری اور اداروں کی جانب سے امداد کے اعلانات قرار دیا ہے ۔ جنیوا میں فنڈ ریزنگ کانفرنس میں کیے گئے وعدوں اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے نویں جائزے کے ممکنہ مثبت نتائج کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی معاشی حالت میں بہتری کا امکان ہے ملک میں آنے والی رقم کی قیاس آرائیوں نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان پیدا کیا ہے ۔ ادھر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جنیوا کانفرنس میں عالمی برادری کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بھرپور تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوۓ کہا ہےکہ جنیوا کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور حکومت کی معاشی و سفارتی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے

،
قارئین کرام؛ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ڈونرز کانفرنس کا انعقاد پاکستان اور سیلاب متاثرین کیلئے غیر معمولی کامیابی ہے، اس سلسلے میں پاکستانی عوام عالمی برادری اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کی مشکورہے ، عالمی برادری کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے یہ امداد سیلاب متاثرین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائے گی، کانفرنس موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم پیش رفت ثابت ہو گی، یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ جنیوا کانفرنس نہ صرف پاکستان بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے دیگر ممالک اور کراہ ارض کی ماحولیاتی بہتری میں سود مند ثابت ہو گی، پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوا ہے، عالمی برادری کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے معاونت خوش آئند ہے، جنیوا کانفرنس میں پاکستان کی حمایت کرنے اور سیلاب متاثرین کے مسائل کو اجاگر کرنے والے ملکی اور غیر ملکی شرکاء اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو موثر انداز میں اجاگر کرنے پرپاکستانی مشکورہیں ، دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پوری دنیا سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد اور پاکستان پر اعتماد پچھلے 3 ماہ سے ملک کے ڈیفالٹ کی مہم چلانے والوں کے ’منہ پر طمانچہ‘ ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے پاکستان کی توقع 8 ارب ڈالر تھی لیکن دنیا بھر سے پاکستان کو 11 ارب ڈالر کی خطیر رقم موصول ہوئی ہے، یہ رقم پاکستان کے لیے قرضہ نہیں بلکہ گرانٹ ہے۔