یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے گزشتہ روز جینیوا بین الاقوامی کانفرنس میں امریکی وفد کی سربراہ کی حیثیت سےاعلان کیا کہ امریکہ پاکستان کی حالیہ سیلاب کے نتیجے میں تباہی سے بحالی کی کوششوں میں مدد جاری رکھنے کے لیے مزید 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کر رہا ہے۔ اس فنڈنگ سے پاکستانی عوام اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔ 2022 میں فراہم کردہ سیلاب کی امداد، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے 97 ملین ڈالر اور خوراک کی حفاظت کی امداد اور یو ایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کی جانب سے 4.8 ملین ڈالر کی مالی امداد کے ساتھ مل کر، اب تک کی کل امریکی امداد200 ملین ڈالر سے زیادہ ہو جاتی ہے۔
اس نئے 100 ملین ڈالر میں نئی اور ری ڈائریکٹ دونوں فنڈنگ شامل ہیں۔ یو ایس ایڈ زراعت اور خوراک کی حفاظت، صحت، اقتصادی ترقی، تعلیم، تحفظ اور گورننس کے لیے درکار تعاون کو ترجیح دیتے ہوئے 79.3 ملین ڈالر فوری طور پر فراہم کر رہا ہے۔ اس فنڈنگ میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے وسائل کی مد میں جاری کردہ 20.7 ملین ڈالر بھی شامل ہیں جو سیلاب سے متاثرہ افغان مہاجرین اور پاکستان میں میزبان کمیونٹیز کی مدد کے لیے انسانی امداد فراہم کریں گے۔ یہ امداد عدالتوں، پولیس اسٹیشنز اور تربیتی سہولیات سمیت انصاف کے شعبے کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو بھی بحال کرے گی۔
امریکہ کی ایک طویل تاریخ ہے کہ وہ آفات کے وقت پاکستان کے ساتھ کھڑا رہتا ہے- پاکستانیوں کو موسمی بحران سے نمٹنے میں، بیماریوں کی روک تھام،متاثرہ خاندانوں کی کفالت اور ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کرتا ہے۔ یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے کانفرنس میں کہا،” امریکہ پاکستان کے ساتھ اس مشکل گھڑی میں امدادی سرگرمیوں کو آنے والے مہینوں اور سالوں میں جاری رکھے گا۔ پاکستان میں گورننس کو مضبوط بنانے، موسمیاتی موافقت اور خاص طور پر زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لیے آج کا عہد ہماری مسلسل شراکت داری کا حصہ ہے۔”