ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں اندھیروں کا راج برقرار

 
0
147

ملک میں 13 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں کی جاسکی۔
پیر کی صبح ملک بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ ملک کے 90 فیصد حصے میں بجلی غائب ہوئی جسے 13 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بحال نہیں کیا جاسکا۔
ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی مرحلہ وار بحالی کا عمل جاری ہے لیکن بجلی ابھی تک مکمل بحال نہیں ہوسکی۔
خرم دستگیر کی ٹوئٹ کے مطابق بجلی کی بحالی کا آغاز گدو سے منسلک میپکو کے مزید گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی سے ہوا۔ اب تک بلوچستان ، پنجاب اور سندھ کے مختلف علاقوں کو بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔
پیر کی سہہ پہر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آج صبح ملک میں وولٹیج کاغیرمعمولی اتارچڑھاؤ آیا، جس کےباعث ملک بھرمیں بریک ڈاؤن ہوا۔
وزیر توانائی نے کہا کہ ملک کاترسیلی نظام محفوظ ہے، بجلی کی فراہمی کو بحال کرنے کے لئے اقدمات شروع کررہے ہیں، پورے ملک میں ٹیمیں کام کررہی ہیں، بجلی بنناے کے کارخانے چلانے کے لیے بھی بجلی درکار ہوتی ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے، رات 10 بجے تک ملک بھر میں بجلی کی فراہمی بحال کردی جائے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی مشکلات برداشت نہیں.
پیر کی صبح ایک مرتبہ پھرملک میں بجلی کا ترسیلی نظام بیٹھ گیا تھا جس کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی تھی۔
وزارت توانائی کے مطابق نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہواہے۔
وفاقی وزیر پاور ڈویژن خرم دستگیر نے این ٹی ڈی سی کا موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی سسٹم کی تنصیب کے باوجود ملک بھر میں بریک ڈاؤن ہوا ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی کی بحالی میں تاخیرکسی صورت برداشت نہیں۔
کراچی اور گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے ذمہ دار ادارے ’’کے الیکٹرک‘‘ کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ نیشنل گرڈ میں فریکوئینسی کم ہونے کے باعث متعدد شہروں کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی۔ اس کا اثر کے الیکٹرک پر بھی آیا جس سے کراچی کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ حساس تنصیبات سمیت اہم مقامات کی بجلی بحال کردی، شہر کی مکمل بجلی کل صبح تک بحال ہوگی۔
کراچی میں 13 گھنٹے بعد کے الیکٹرک نے کچھ جگہوں پر تو بجلی بحالی کا دعویٰ کیا ہے لیکن شہر کا 80 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ بلوچ کالونی، جیکب لائن، کورنگی اور قیوم آباد میں بجلی بحالی کا دعویٰ سامنے آیا تاہم بجلی کے بوسیدہ نظام کے باعث کئی علاقوں میں بجلی آکردوبارہ چلی گئی