کراچی کے علاقے شارع فیصل پر واقع پر کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ کے تبادلےمیں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حملہ شام 7 بجکر 10 منٹ پر کیا گیا، کراچی پولیس آفس میں 8 سے 10 حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، پولیس آفس کے قریب شدید فائرنگ اور دھماکے بھی سنے گئے ہیں اور ہیڈکوارٹرز کی لائٹس اور دروازے بند کردیے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آور پولیس لائنز سے داخل ہوئے اور دہشت گرد کے پی او کے پارکنگ ایریا میں بھی موجود ہیں۔
حکام نے بتایا کہ رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے اور پولیس نفری نے پولیس آفس کو چاروں طرف سےگھیرے میں لے لیا ہے اور شارع فیصل کے دونوں ٹریکس ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔
دہشت گردوں نے2 سے 3 اطراف سےحملہ کیا،ڈی آئی جی ساؤتھ
ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پوری تیاری سے آئے تھے، دہشت گردوں نے 2 سے 3 اطراف سےحملہ کیا، عمارت میں 40 سے 50 لوگ موجود ہیں، حملہ آوروں سے سخت مقابلہ کر رہے ہیں، شہر بھر کی نفری موجود ہے، رینجرز اور فوج بھی ہے، دہشت گردوں کی حتمی تعداد نہیں معلوم، عمارت کے اندر لوگ محصور ہیں اور آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کراچی پولیس آفس پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرے آفس پر حملہ ہوا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور پاک فوج کے کمانڈوز کراچی پولیس آفس میں داخل ہوگئے ہیں اور دفتر کے اندر موجود ہر طرح کے پولیس اہلکار اسلحہ لے کر دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
اُدھر آئی جی سندھ نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے اور مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق پولیس آفس حملے کے مقام سے 3 زخمی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں ایک رینجرز، ایک پولیس اور ایک ریسکیو اہلکار شامل ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی ریسکیو اہلکار کو 2 گولیاں لگی ہیں، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔













