بارکھان میں تہرا قتل، صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران گرفتار

 
0
118
بلوچستان کے وزیر مواصلات و تعمیرات سردار عبدالرحمان کھیتران کو بارکھان میں تین افراد کے قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔
آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے تصدیق کی ہے کہ صوبائی وزیر کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ سردار عبدالرحمان کھیتران پولیس حکام سے ملنے ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ کے دفتر گئے تھے جہاں سے انہیں حراست میں لے کر دفتر سے ملحقہ بجلی روڈ تھانے منتقل کردیا گیا۔
کرائم برانچ پولیس صوبائی وزیر سے  تفتیش کررہی ہے
دوسری جانب تینوں لاشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے جس کے مطابق خاتون کی لاش 40 سالہ گراں ناز کی نہیں بلکہ ایک سترہ سے 18 برس کی لڑکی ہے جسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائےجانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ان لاشوں کو سول ہسپتال کوئٹہ میں کیا گیا جہاں سرجن عائشہ فیض نے لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔
ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق ’لڑکی کو سر میں تین گولیاں ماری گئی ہیں۔ شناخت چھپانے کے لیے چہرے کو مسخ کیا گیا ہے۔‘
قبل ازیں پولیس نے ماں اور دوبیٹوں کے قتل کا مقدمہ دو روز بعد بارکھان پولیس تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا تھا۔ ایس ایچ او فداللہ کی مدعیت میں درج مقدمے میں قتل اور شواہد مٹانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد کیس مزید تفتیش کے لیے کرائم برانچ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جبکہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی جواد ڈوگر کریں گے۔
چار رکنی ٹیم میں ڈی آئی جی کرائم برانچ وزیر خان ناصر، ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر مہیسر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اسد ناصر شامل ہوں گے۔
آئی جی پولیس کے مطابق بارکھان واقعہ کی غیر جانبدرانہ تحقیقات ہوں گی ، جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں۔