اسلام آباد چیمبر میں وسط ایشیائی ممالک کیلئے سہولت ڈیسک کا افتتاح

 
0
74

 اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے ساتھ تجارت و برآمدات کو بہتر فروغ دینے میں اپنے اراکین کی مدد کے لیے ایک سہولت ڈیسک قائم کیا ہے جس کا افتتاح وسطی ایشیائی کور کے ڈین اور ترکمانستان کے سفیر عطاجان موولاموف،آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف، قازقستان کے سفیر یرژان کِستافن، کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیو اور تاجکستان کے سفیر عصمت اللہ نصرالدین نے چیمبر میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وسطی ایشیائی کور کے ڈین اور ترکمانستان کے سفیر عطاجان موولاموف نے وسطی ایشیائی ریاستوں اور آذربائیجان کے لیے ایک سہولت ڈیسک کھولنے پر چیمبر کو مبارکباد دی کیونکہ اس سے ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر اپنی ویب سائٹ پر وسطی ایشیائی ممالک کے لیے ایک ویب پورٹل قائم کرے جس پر پاکستان اور ان ممالک کی تاجر برادری ایک دوسرے کے ساتھ کاروباری تجاویز شیئر کر سکے جس سے کاروباری تعلقات بہتر ہوں گے۔

آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ پاکستان ان لینڈ لاک ممالک کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے بہت سی مارکیٹوں تک بہتر رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان عوامی اور کاروباری روابط کو مزید بہتر کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مزید براہ راست پروازیں شروع کرے گا۔قازقستان کے سفیر کستافین یرژان نے کہا کہ چیمبر کا سہولت وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے میں ایک عظیم سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان اس سال اپریل میں الماتی اور لاہور اور مئی میں الماتی اور کراچی کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرے گا۔ کرغزستان کے سفیر اولا ن بیک توتوئیو نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے لہذا چیمبر کا سہولت ڈیسک ان مقاصد کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک ایک انوسٹمنٹ اور بزنس فورم منعقد کرے گا اور چیمبر کے وفد کو اس میں شرکت کی دعوت دی ہے

تاجکستان کے سفیر عصمت اللہ نصر الدین نے سہولت ڈیسک کو وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کے کاروباری تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان 90ارب ڈالر سے زائد کی مارکیٹ ہیں جن کے ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔ تاہم پاکستان کی ان ممالک کے ساتھ تجارت بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک کو بہت سی مصنوعات برآمد کر سکتا ہے جن میں ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، ادویات، زرعی مصنوعات، بجلی کے آلات، مواصلات، مشینری و آلات اور سروسز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممالک مختلف ذرائع سے بڑی مشینری اور آلات درآمد کرتے ہیں اور پاکستان انہیں یہ مصنوعات فراہم کر سکتا ہے۔ اسی طرح پاکستان ان ممالک سے توانائی اور دیگر مصنوعات درآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی بندرگاہوں کے ذریعے لینڈ لاک وسطی ایشیائی ممالک کو عالمی تجارت کیلئے مختصر راستہ بھی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیمبر کا سہولت ڈیسک ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے نئے بہت مددگار ثابت ہو گا۔ آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کیلئے بہت سی مارکیٹوں تک رسائی کیلئے ایک گیٹ وے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک سے توانائی درآمد کر سکتا ہے اور ان ممالک کو بہت سی مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔خالد اقبال ملک گروپ لیڈر آئی سی سی آئی نے کاسا 1000 اور ٹاپی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس سے پاکستان کی معیشت کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ چیمبر کے سابق صدر ظفر بختاوری نے اپنے خطاب میں بہت سے ایسے شعبوں پر روشنی ڈالی جو پاکستان اوروسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے درمیان کاروباری تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات اہمیت کے حامل ہیں تاہم پاکستان، وسطی ایشیائی ممالک اور آذربائیجان کے درمیان علاقائی تعاون کو فروغ دے کر ہی حقیقی معاشی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے۔