محمد خان بھٹی نے پرویز الہی اور مونس الہی کی کرپشن کہانی کھول دی

 
0
74

چوہدری پرویز الہی کے دست راست اور سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کا دفعہ 164 کے تحت دیئے گئے اقبالی بیان کی تفصیلات سامنے آئی ہے۔ اپنے اقبالی بیان میں محمد خان بھٹی نے پرویز الہی اور مونس الہی کی کرپشن کہانی کھول کر رکھ دی ہے۔اس کے ساتھ ہی محمد خان بھٹی کے اربوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی مل گئی ہیں۔

محمد خان بھٹی نے مزید کہا کہ اس نے 26 فروری 2023 کو چمن کے راستیافغانستان فرار ہونے کوشش کی، چمن بارڈرپرپولیس نے روکنے کی کوشش کی، ہم نیپولیس پرجوابی فائرنگ کی،پولیس کی جوابی کارروائی سیکارکیٹائر پھٹ گئے، پولیس نے مجھے 2 کلاشنکوف اور ساتھی سمیت گرفتار کر لیا۔محمد خان بھٹی نے رائیونڈ لاہور میں ساڑھے چار ایکڑ زمین پر فارم ہا ئو س ، منڈی بہاالدین میں 150 ایکڑ زرعی اراضی اور 200 مویشیوں پر مشتمل ڈیری فارم، جوہر ٹان لاہور میں 8 مرلے کا گھر، اتحاد ٹان لاہور میں 7 مرلہ کمرشل اور 10 مرلہ رہائشی پلاٹ اور 2 گاڑیوں کی ملکیت کا اعتراف کیا ہے۔

اس کے علاوہ مونس الہی کے ذریعے شوگر مل میں 25 کروڑ روپے اور رحیم یارخان کی شوگر مل میں 10 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے خواجہ موٹرز لاہور میں 10 کروڑ روپے اور سرگودھامال نظام حیدر کے ساتھ 7 کروڑ روپے کی انویسٹمنٹ کا بھی اعتراف کیا ہے۔محمد خان بھٹی نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا کہ 2021 میں رانااقبال کو 20 لاکھ روپے رشوت لے کر نوکری دی، ہائی ویز منڈی بہاالدین کے ٹینڈر میں رانا اقبال سے ساڑھے 19 کروڑ روپے وصول کئے۔ رانا اقبال کو بعد میں ایکسین قصور لگانے کیلئے 30 لاکھ روپے وصول کئے۔

چوہدری پرویز الہی کے سابق پرنسپل سیکریٹری نے بتایا کہ سابق ڈسکہ ہائی وے ٹینڈر میں ٹھیکیدار نوید سے2 کروڑ روپے کی رشوت لی۔چوہدری پرویز الہی کے کہنے پر پنجاب اسمبلی میں 500 افراد بھرتی کئے، 15 سیٹوں کا کوٹہ پرویزالہی، طارق بشیر چیمہ اور راجہ بشارت کو دیا گیا، ایک سیٹ اعجاز حسین شاہ کے بھتیجے اور 4 سیٹیں میرے حصے میں آئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہی اور مونس الہی نے گجرات میں 50 لاکھ کے ٹینڈر میں 35 فیصد کمیشن لیا، مونس الہی نے لاہورکے ماسٹر پلان میں ملک ریاض اور دیگر کو فائدہ دے کر اربوں روپے لئے۔محمد خان بھٹی نے اپنیاقبالی بیان میں بتایا انڈسٹریل اسٹیٹ گجرات اور حافظ آباد ٹو گجرات روڈ کے ٹھیکے پر 35 فیصد ۔۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ کے تحت بسوں کی خریداری میں 10 فیصد، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے کنٹریکٹ میں 7 فیصد کمیشن حاصل کیا گیا۔

ایک جج نے اپنے دو بیٹوں کو فرنٹ مین رکھا تھا۔ جج کے بیٹے کک بیکس لیتے اور تعیناتیاں کراتے تھے۔ پی ٹی آئی قیادت اور پرویز الہی کی ہدایت تھی جج کے بیٹوں کا کام نہیں رکنا چاہیے۔محمد خان بھٹی کا تعلق پنجاب کے شہر منڈی بہاوالدین سے ہے اور وہ چوہدری پرویز الہی اور ان کے بیٹے چوہدری مونس الہی کے دست راست سمجھے جاتے ہیں۔انہوں نے پنجاب اسمبلی میں 14ویں گریڈ سے ملازمت کا آغاز کیا۔ 2002 میں چوہدری پرویز الہی وزیراعلی پنجاب بنے ، اسی وزار اعلی کے دوران محمد خان بھٹی کو سیکریٹری اسمبلی مقرر کردیا گیا۔ن لیگ کی حکومت میں انہیں کوئی سرکاری عہدہ نہیں ملا لیکن 2018 کے عام انتکابات کے بعد محمد خان بھٹی کو ایک مرتبہ پھر سیکریٹری الیکشن کمیشن بنادیا گیا۔ 2022 میں جب چوہدری پرویز الہی دوبارہ وزیر اعلی بنے تو انہوں نے محمد خان بھٹی کو اپنا پرنسپل سیکریٹری مقرر کر دیا۔