سی ڈی اے ، ایم سی آئی سینیٹیشن کے ٹھیکے میں کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف،افسران اور ٹھکیدار کے خلاف مقدمہ درج

 
0
98

میونسپل کارپوریشن اسلام کے سینیٹیشن ڈیپارٹمنٹ میں صفائی کے ٹھیکے میں بیس کروڑ سے زائد کی کرپشن کا انکشاف ہوا تھا جس کی تحقیقات کرتے ہوئے ایف آئی اے نے باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق سیںٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے سات آفسران نے ملی بھگت سے کنٹریکٹر انس برادرز کو مشینری اور رجسٹریشن نا ہونے کے باوجود ٹھیکہ ایوارڈ کیا جبکہ ٹھیکے کے ایوارڈ سے قبل سب کمیٹیوں کو تمام مشینری ، رجسٹریشن کی تصدیق کا کام سونپا گیا تھا۔
سب کمیٹی کی رپورٹس منفی ہونے کے باوجود متعلقہ ٹھیکہ ایوارڈ کیا گیا اور سب کمیٹی کی رپورٹس کو ریکارڈ سے غائب کردیا گیا تاہم متعلقہ سب کمٹیوں کے ممبران نے اپنی رپورٹس تحقیقات کے دوران ایف آئی اے کو بطور ثبوت پیش کیں ۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈی جی سی خلیل احمد سومرو ، ڈائریکٹر لاء عمر صغیر ، ڈائریکٹر سینیٹیشن سردار خان زمری ، آڈٹ آفیسر چوہدری بشیر احمد ، پی ڈی قاضی عمر ، ڈپٹی ڈائریکٹر سینیٹیشن قاضی صلاح الدین ، اسٹنٹ ڈائریکٹر شبیر حسین نے غیر قانونی اور ملی بھگت سے ٹھیکہ انس برادرز کو ایوارڈ کیا مقدمہ میں ٹھیکیدار وسیم شہزاد اور عثمان صفدر کو بھی بطور ملزم بتایا گیا ہے۔
تفتیشی آفیسر کے مطابق مقدمے کی مزید تحقیقات کے لیے کسی بھی آفیسر کو بلایا جا سکتا ہے ۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے )نے مقدمہ 30 مئی کو درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی جبکہ سی ڈی اے کی جانب سے متعلقہ افسران کو معطل بھی نہیں کیا گیا