لاہور ھائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے اغوا اور ریپ کے الزامات کے تحت سزائیں پانے والے مجرموں شارق ولد عرف شاہ رخ مشال اور گلزیب والد اورنگزیب کی میڈیکل رپورٹ اور ڈی این اے رپورٹ میں تضاد پر شک کا فائدہ دے کر مجرموں بری کر دیا تفصیلات کے مطابق شارق عرف شارخ ولد ذولفقار علی سکنہ نئی آبادی گرجا روڈ راولپنڈی اور گلزیب ولد اورنگزیب سکنہ محلہ نئی آبادی گرجا روڈ راولپنڈی کے خلاف مستغیث نے محمد بنارس نے مقدمہ نمبر 594 سال 2022 زیر دفعہ 376 آور 365 بی تھانہ صدر بیرونی میں الزام لگایا تھا اس کی بیٹی مسمات( م ف ) کے ساتھ ملزمان نے اغوا کر کے زیادتی کی کوشش کی تھی کل 11 گواہان کی شہادت قلم بند کرنے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج احسن محمود ملک نے عمر قید اور بھاری جرمانہ ادا کرنے کی سزا دی تھی سزا کے خلاف ملزمان کے وکلاء مس طاہرہ بانو مبارک ایڈوکیٹ, مس عظمی مبارک. اصغرعلی مبارک اور عظمت علی مبارک پر مشتمل قانونی ٹیم عدالت کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ اور ڈی این اے رپورٹ میں تضاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو ملنا چاہیے مسٹر جسٹس صداقت علی خان نے تین دن تک دلائل سننے کے بعد ملزمان کی اپیل منظور کرتے ہوئے بری کر دیا.