لاہور(ٹی این ایس) پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے لیول پلینگ فیلڈ مانگ لی

 
0
86

پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا عدالتِ عظمی سے انتخابات سے قبل ذمہ داران اور کارکنان کیخلاف ریاستی فسطائیت کے رواں سلسلے میں شدت کے فوری نوٹس کی استدعا ،پی ٹی آئی کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق انتخابات کے آزادانہ، غیرجانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف انعقاد کے دستوری تقاضے پورے کرنے کیلئے اور ماحول سازگار بنانے کیلئے مثر اقدامات کی اپیل کی گئی ہے۔

کورکمیٹی تحریک انصاف کے مطابق سپریم کورٹ کی نگرانی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان صدرِمملکت سے مشاورت کے بعد عام انتخابات کیلئے 8 فروری کی تاریخ کا تعین کرچکا ہے، دستور کی بالادستی، قانون کی حکمرانی، جمہوریت کی بحالی و استحکام اور پرامن انتقالِ اقتدار کیلئے ہرقسم کی آلودگیوں اور آلائشوں سے پاک انتخابات بنیادی آئینی و جمہوری تقاضا ہیں۔ریاستی اداروں کی سیاست میں خلافِ آئین و قانون کھلی مداخلت انتخابی ماحول میں بدترین نوعیت کے بگاڑ کا سبب بن رہی ہے۔تحریک انصاف کے ذمہ داران اور کارکنان کیخلاف ظلم و انتقام کی وحشیانہ مہم قانون کے کسی خوف اور لحاظ کے بغیر جاری ہے۔جبر و فسطائیت کے بل بوتے پر انتخابات کی شفافیت پر اثرانداز ہونے اور ریاستی طاقت کے ذریعے عوامی مینڈیٹ سے چھیڑ چھاڑ بحرانوں میں شدت اور سنگینی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

مجرموں کے کسی مخصوص گروہ کو ریاستی سرپرستی میں قوم پر مسلط کرنے یا عوام کے ووٹ کی حرمت پامال کرنے کے تباہ کن ایجنڈے پر اصرار کیا گیا تو عوام کے پاس بھرپور مزاحمت کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہوگا۔ کمپرومائزڈ الیکشن کمیشن اور ساکھ اور صلاحیت سے محروم نگران حکومتوں کے نہایت متنازعہ کردار کے باعث عدالتِ عظمی کو دستور اور جمہوریت کے دفاع و تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا ہوگا۔ سپریم کورٹ تحریک انصاف کیخلاف امتیازی ریاستی کارروائیوں کا از خود نوٹس لے اور تمام جماعتوں کیلئے انتخاب میں شرکت کے مساوی اور یکساں مواقع یقینی بنائے۔ کورکمیٹی اجلاس میں انتخابات میں شرکت کے اصولی فیصلے کی روشنی میں امیدواروں کے تعین کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی غور تحریک انصاف کے خلاف بدترین ریاستی جارحیت کے باوجود ہر حلقے سے کثیر تعداد میں امیدواروں کی جانب سے ٹکٹ کے حصول میں دلچسپی کا اظہار ظلم و فسطائیت کی بدترین شکست قرار تمام تر وحشیانہ حربوں کے باوجود چیئرمین عمران خان مقبول ترین سیاسی قائد اور تحریک انصاف قوم کی امیدوں کا مرکز ہے۔

تحریک انصاف کے ذمہ داران خصوصا انتخابی امیدواران کو ڈرانے، دھمکانے، انہیں جبرا ٹکٹ کے حصول سے باز رکھنے یا انہیں دیگر جماعتوں کی جانب ہانکنے کی ریاستی کوششیں ناکامی اور ہزیمت کے حصول کے علاوہ کسی کام نہ آئیں گی۔ قومی و صوبائی اسمبلی کی ہر نشست پر اپنا امیدوار کھڑا کریں گے اور پہلے کیطرح انتخابات پر ڈاکہ ڈالنے کی ریاستی کوششوں کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ عدالتِ عظمی اس معاملے کا بھی نوٹس لے اور تحریک انصاف کے ٹکٹ کے امیدواروں کو قانون کے مطابق ریاستی وحشت سے تحفظ فراہم کرے۔الیکشن کمیشن بلے کے انتخابی نشان کو مزید تاخیر کا شکار کرنے کی بجائے فی الفور تحریک انصاف کو انتخابی نشان کا بنیادی حق دے۔