راولپنڈی(ٹی این ایس) سائفر سزا، بانی تحریک انصاف کی میڈیا سے مکمل گفتگو

 
0
88

بانی پی ٹی آئی عمران خان نےکہا ہے کہ میں عوام کے پاس گیا کیونکہ سائفر سازش صرف وزیراعظم کی توہین نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کی توہین تھی

سزا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 22 اور 23 مارچ 2022 کو اسلام آباد میں او آئی سی کانفرس تھی ،او آئی سی کانفرس ختم ہونے پر میں نے عوام کو سائفر کے بارے بتانے کا فیصلہ کیا ،ہمارے اتحادیوں نے مجھے پیغامات بھیجے کہ حکومت چھوڑ دو ،ہمارے اتحادیوں کو ایک ایک کر کے امریکی سفارتخانے لے جایا گیا اور ملاقاتیں کروائی گئی

انہوں نے کہاکہ کے پی میں ہمارے وزیر عاطف خان کو پشاور امریکی کونسل بلایا گیا ،عاطف خان کو کہا گیا کہ اگر عدم اعتماد آیا تو آپ نے وزیر اعلی کے پی محمود خان کے خلاف ووٹ دینا ہے،اس دوران میرے باجوہ سے متعدد ملاقاتیں ہوئی،باجوہ سے کہا اگر حکومت گرائی گئی تو پاکستانی معیشت ڈوب جائے گی،میں نے باجوہ سے کہا کہ سیاسی عدم استحکام آنے والی حکومت نہیں سنبھال سکے گی

عمران خان نے کہا کہ میں نے باجوہ سے متعدد بار پوچھا آئی ایس آئی میری حکومت کے خلاف سرگرم ہے،اگر سازش کے تحت حکومت گرائی تو میں عوام کے پاس جاؤں گا ۔باجوہ نے پھر جھوٹ بولا کہ وہ چاہتا ہے کہ میں حکومت قائم رکھوں ۔شوکت ترین نے بھی باجوہ کو سمجھایا کہ سیاسی عدم استحکام سے معاشی بھال کھڑا ہوا گا۔

انہوں نے کہاکہ 27 مارچ کو پریڈ گراونڈ میں عوامی جلسے میں بتایا کہ پاکستان کو خطرات ہیں لیکن میں اپنے الفاظ میں محتاط تھا کسی ملک کا نام نہیں لیا ،جلسے میں جو کاپی لہرائی وہ سائفر کی پیرا فیز کاپی تھی،میں نے باجوہ کو بتایا اگر حکومت گرائی تو میں عوام کو سارا پلاٹ بتا دوں گا ،جنرل ندیم انجم میرے پاس آئے اس نے کہا باہر سائفر سے متعلق کوئی بات نہیں کرنا ،سائفر صرف باجوہ کے لیے تھا اور حکومت گرانے کی کسی کے پاس اہلیت نہیں تھی ،جنرل باجوہ صرف واحد طاقت تھی جس نے میری حکومت گرائی

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ سندھ ہاوس میں ہمارے ایم این ایز کو خریدنے کے لیے 20، 20 کروڑ قیمت لگائی گئی امریکی سفارتخانے اور ایجنسیز کے کہنے پر اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں سائفر پر بات کرنے سے اجتناب کیا ،پاکستان عوام نے جو رد عمل دیا وہ تاریخ میں کبھی بھی نہیں ہوا،لوگ بڑی تعداد میں نکلے اور میری حمایت کی

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ پی ڈی ایم حکومت میں ضمنی انتخابات کے دوران ہم نے 30 سے زائد نشستیں حاصل کی،22 اگست کو صدر ہاوس میں میری جنرل باجوہ سے پھر ملاقات ہوئی، اس وقت معیشت ڈوب رہی تھی مہنگائی ریکارڈ 38 فیصد پر تھی

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ گروتھ ریت 6 اعشاریہ 17 فیصل سے گر کر منفی میں چلی گئی ،جنرل باجوہ نے ملاقات میں کہا سائفر پر بات نہیں کرنی اور میر جعفر اور میر صادق کہنا بند کرو،آپ کو دو تہائی اکثریت دیں گے 80 فیصد آرمی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ اگر تم نے سائفر پر بات کی تو 30 سیٹوں تک محدود کر دیں گے اور کیسسز بھی بھگتو گے،باجوہ نے کہا تمہارے اوپر آفیشل سیکریٹ ایکٹ لاگو ہو گا،میری حکومت گرنے کے بعد پاکستان میں تاریخ کا بدترین معاشی بحران پیدا ہوا،جنرل باجوہ نے مدت ملازمت میں توسیع کے لیے شہباز شریف سے وعدہ کیا تھا کہ وہ میری حکومت گرائیں گے

بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میری حکومت گرنے کے بعد شہباز شریف کے 24 بلین کرپشن کیسسز معاف کیئے گئے ،پی ڈی ایم حکومت پاکستان کے لیے ثابت کن ثابت ہوئی ،وزارت عظمی کے دوران رجیم چینج کی انکوائری کا مطالبہ کرتا رہا ،کابینہ نے جنرل طارق کو سائفر انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا تھا ،کیس کی جانچ پڑتال کے بعد جنرل طارق نے ہاتھ کھڑے کر دیئے کیوں کہ آرمی چیف پر انگلی اٹھتی تھی۔