اسلام آباد(ٹی این ایس) پاکستان کے عام انتخابات کا سوشل میڈیا سائیٹس پر چرچا،ایکس،فیس بیک،ٹک ٹاک کیا ،خصوصی اقدامات کر رہے ہیں؟

 
0
51

پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری کو ہو رہے ہیں اور اس بار کی خاص بات ان کی انٹرنیٹ کوریج ہے۔درحقیقت کچھ جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم چلانے کے لیے جلسے یا ریلیوں کی بجائے سوشل میڈیا یا انٹرنیٹ کا استعمال زیادہ کیا جا رہا ہے۔پاکستان میں انتخابات سے قبل فیس بک، ٹک ٹاک اور گوگل کی جانب سے لوگوں کی مدد کے لیے کچھ اقدامات کیے گئے ہیں۔

پاکستان میں عام انتخابات کے موقع پر گوگل کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں انٹرنیٹ سرچ انجن کی جانب سے کیے جانے والے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔کمپنی کے مطابق ‘پاکستانی عوام 8 فروری کو ہونے والے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے نمائندوں کے انتخاب کی غرض سے ووٹ ڈالیں گے۔ ہم حکومت اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں، تاکہ رائے دہندگان کو کارآمد اور مستند معلومات مہیا کی جا سکیاور اپنے پلیٹ فارم کو غلط استعمال سے بھی محفوظ رکھا جا سکے’۔

گوگل سرچ: کمپنی کے مطابق گوگل سرچ میں ہمارے رینکنگ سسٹمز کو مستند معلومات کو فروغ دینے اور انتخابات سے متعلق معلومات کی مختلف اقسام فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔کمپنی نے بتایا کہ گوگل ہوم پیج پر ایسے لنکس بھی فراہم کیے گئے ہیں جو ووٹرز کو ووٹ دینے کا طریقہ اور ووٹ دینے کے لیے رجسٹر کرانے کا طریقہجیسے موضوعات پر مستند معلومات فراہم کرتے ہیں۔

اس کے لیے آپ www.google.com.pk پر جاکر وہاں Learn more on how to vote in the 2024 National Election پر کلک کرسکتے ہیں۔یوٹیوب: بیان میں بتایا گیا کہ یوٹیوب پر انتخابات سے متعلق خبروں اور معلومات کے حوالے سے مواد تجویز کرنے والا ہمارا نظام مستند ذرائع سے حاصل کردہ مواد اور متعلقہ سیاق و سباق کو نمایاں طور پر پیش کرتا ہے، جن میں ہوم پیج پر مقامی اور قومی خبروں کے ذرائع، سرچ رزلٹس اور اپ نیکسٹ (Up Next) پینلز شامل ہیں تاکہ لوگو ں کو انتخابات کے حوالے سے معیاری خبروں اور معلومات تک رسائی حاصل ہوسکے۔

گوگل ٹرینڈز: گوگل کی جانب سے پاکستانی انتخابات کے حوالے سے ایک گوگل ٹرینڈ پیج بھی متعارف کرایا گیا ہے۔اس پیج میں انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کے بارے میں تفصیلات موجود ہیں۔کمپنی کے مطابق اس صفحے پر ملک کے ہر حصے میں انتخابات سے متعلق سرچ کیے جانے والے سر فہرست موضوعات مثلا معیشت، ٹیکس اور اجرتوں کے اعداد و شمار بھی شامل ہیں۔

کمپنی نے بتایا کہ یہ ڈیٹا اس بارے میں منفرد تفصیلات فراہم کرتا ہے کہ لوگ کیا تلاش کر رہے ہیں۔گوگل نیوز انیشی ایٹو: گوگل کے مطابق کمپنی کی جانب سے صحافیوں کو خبروں کی کوریج کے دوران صحیح وسائل سے لیس کرنے کے لیے ورکشاپس کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ان ورکشاپس میں صحافیوں کو خبروں کی تصدیق، ڈیجیٹل سیکیورٹی اور گوگل ٹرینڈز کا استعمال کرنے کے لیے ٹولز کے بارے میں تربیت دی جاتی ہے۔

ٹک ٹاک نے اس حوالے سے جنوری کے آخری عشرے میں ایک بیان جاری کیا تھا۔اس بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کی جانب سے کمیونٹی گائیڈلائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے غلط معلومات، تشدد اور نفرت انگیز مواد سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔بیان کے مطابق ٹک ٹاک کی پالیسیاں ایسے مواد کی ممانعت کرتی ہیں جو ووٹرز کو دھمکانے، ووٹنگ کے عمل کو روکنے یا تشدد پر اکساتا ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ غلط معلومات کو روکنے کے لیے ٹک ٹاک مقامی اور علاقائی فیکٹ چیکرز کے ساتھ پلیٹ فارم پر مسلسل اور درست طریقے سے انتخابات سے متعلق غلط معلومات حذف کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا، اس طرح کے مواد کو فار یو فیڈ کے لیے تجویز کرنے سے روکا جاتا ہے جبکہ ویورز اور تخلیق کاروں کو ایسے مواد کی ممکنہ گمراہ کن نوعیت کے بارے میں الرٹ کیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک کی جانب سے اس حوالے سے جلد پاکستان الیکشن سینٹر بھی متعارف کرایا جائے گا۔اس مرکز سے صارفین کو ووٹنگ کے طریقہ کار اور لوکیشنز سمیت دیگر مستند معلومات فراہم کی جائے گی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مطابق ٹک ٹاک نے حکومت، سیاستدانوں یا سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اکانٹس کے لیے پالیسیاں وضع کی ہیں، جو اشتہارات، فنڈ ریزنگ یا ٹک ٹاک monetization ٹولز کے ذریعے رقم دینے یا وصول کرنے کی اہلیت ختم کر دیتی ہیں۔ فیس بک نے ابھی کچھ زیادہ اقدامات تو نہیں کیے مگر پاکستان میں عام انتخابات کے حوالے سے ایک لنک ضرور شیئر کیا ہے جس پر کلک کرنے پر صارف کے سامنے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیس بک پیج اوپن ہو جاتا ہے۔