پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کے مطابق کور کمیٹی ممبران کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ایک امیدوار کو ٹکٹ دینے پر مشال یوسفزائی نے تنقید کی میرے سامنے بانی پی ٹی ائی نے اس امیدوار کا نام نہیں لیا تھا۔شہباز گل نے بھی قانونی ٹیم اور وکلا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ذرائع کے مطابق شہباز گل نے کہا کہ بانی چیئر مین کی بات ٹھیک سے کور کمیٹی تک نہیں پہنچائی جا رہی ، ۔کور کمیٹی کے سامنے علیمہ خان کے لئے بانی چیئر مین کا پیغام بھی رکھا گیا۔
بانی چیئر مین نے پیغام دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی سرگرمی کے لئے علیمہ خان کا کوئی کردار نہیں ہو گا، علمہ خان پارٹی کے سیاسی اور دیگر معمالات میں مداخلت نہیں کریں گی۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کور کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ علیمہ خان پارٹی کو ڈائریکرشنز نہیں دیں گی،۔کور کمیٹی نے شیر افضل مروت کی جانب سے اڈیالہ جیل سپریٹنڈٹ کو جمع کروائی گئی لسٹ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔شیر افضل مروت نے اپنی مرضی سے لسٹ بنائی اور جمع کروا دی۔
کور کمیٹی ممبران نے کہا کہ شیر افضل مروت نے خود سے یہ فیصلہ کیسے کر لیا۔بیرسٹر گوہر کو اس معاملے پر کور کمیٹی کو آگاہ کرنا چاہئیے تھا۔ شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر اپنا نام کیوں دے آئے۔اب جو نام کور کمیٹی دے گی وہ ملاقات کرے گا۔بانی چئیرمین کی بات ٹھیک سے ہم تک نہیں پہنچائی جا رہی۔کور کمیٹی کی مشاورت سے لسٹ بنائی جائے اور وہی لوگ صرف بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کریں گے۔