اسلام آباد(ٹی این ایس) نئی حکومت کی اولین ترجیح عوامی مسائل کا فوری حل

 
0
24


نئی حکومت کی اولین ترجیح عوام کے مسائل کا فوری حل اوراس پر قابو پانا ہے۔
مہنگائی کا خاتمہ، روزگار کے مواقع پیدا کر نا،
زراعت، تعلیم، صحت سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحا ت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔
قائد (ن) لیگ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں قوم کو ریلیف کی فراہمی اور بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کرنے کی خاطروزیر اعظم شہباز شریف دن رات مصروف ہیں۔ اس تناظر میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑکا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بحالی اور عوام کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی بروقت مثبت پالیسیوں کی بدولت روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی میں مزید کمی آئے گی، مسلم لیگ (ن) ہمیشہ اپنے کارکن کی آواز بن کر کھڑی رہی ہے، سیاسی ورکرزکی قربانیوں نے جمہوریت کو تقویت بخشی ہے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑنے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بحالی اورعوام کے مسائل کا حل ہے، اس حوالے سے حکومت دن رات کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شر یف کی ہدایات پر حکومت کی جانب سے بروقت اور مثبت اقدامات کی بدولت روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چند روز قبل ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریری طور پر تمام وزارتوں کو قلیل اور طویل المدتی اہداف حاصل کرنے کیلئے دستاویز ات ارسال کی ہیں، ان اہداف میں بیروزگاری کا خاتمہ، مہنگائی میں کمی اور معاشی مسائل کا حل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اہداف کے بروقت حصول کیلئے وزارتوں کو سختی سے ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف ان اہداف سے متعلق تمام وزارتوں سے ان کی کارکردگی کے بارے میں دریافت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سالہ دور حکومت میں معاشی بدحالی ہوئی جس کی وجہ سے پچھلے 16ماہ میں ہماری حکومت نے معیشت کی بحالی کے اقدامات پر فوکس کیا، مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ مسائل اور مشکلات کا سامنا کیا اور ان مسائل پر قابو پایا جلد ملک کو درپیش بحرانوں سے نکال کر مضبوط معاشی قوت بنائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی ورکرزکی قربانیوں نے جمہوریت کو تقویت بخشی ہے، کارکن ہمیشہ پارٹی کا سرمایہ ہوتے ہیں، (ن) لیگ ہمیشہ اپنے کارکنوں کی آواز بن کر کھڑی رہی ہے، ہمیشہ خدمت کی سیاست کی اور اپنے کارکنوں کے حقوق کا تحفظ کیا، اب بھی اپنے کارکنوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکن عتیق چوہدری کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ مخلص کارکن کبھی ضمیر کا سودا نہیں کرتے، مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کا چہرہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرحوم کارکن عتیق چوہدری پارٹی کے بے لوث کارکن تھے، عدالتیں ہوں، کچہریاں ہوں یا تھانے عتیق چوہدری پارٹی کے ساتھ ہر جگہ کھڑے رہے، ایسے کارکن پارٹی کا اثاثہ ہیں ان کی بدولت ہی آج ہم ان عہدوں پر پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پارٹی کارکنان کے حق کے لئے آواز بلند کی ہے، کارکنوں کا استحصال کبھی نہیں ہونے دیں گے۔۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے مسلم لیگ (ن) کے کارکن عتیق چوہدری کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم عتیق چوہدری کی پارٹی کیلئے خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ دونوں رہنمائوں نے عتیق چوہدری مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑکا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں صرف سیاسی انتقام پر توجہ مرکوز کی، معیشت کا جنازہ نکالا، پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے اقدامات کی کاپی ہی کرلی ہوتی تو آج ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوتا، انہوں نے صرف سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا، سی پیک کے ساتھ جو کچھ کیا اسے پوری قوم نے دیکھا، وزیراعظم شہباز شریف نے پہلی مرتبہ وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کے لئے وزارتوں کو تحریری طور پر اہداف دیئے ہیں،حکومت کی مثبت پالیسیوں کی بدولت روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی، ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، پسے ہوئے طبقے پر اضافی ٹیکسز کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، جلد ملک کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ اتوار کو یہاں 180 ایچ ماڈل ٹان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس میں کابینہ ارکان پر زور دیا کہ ملک کی معاشی بہتری کے لئے پانچ سال کی مدت میں ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی، غیر ملکی قرضوں کا بوجھ کم ، جی ڈی پی میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں کو ترقی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہوں گی اور اسمگلنگ کا خاتمہ کرنا ہوگا کیونکہ جب معیشت کا پہیہ چلے گا تو ہی ملک ترقی کرے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کا تہیہ کیا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریری طور پر ہر وزارت کو قلیل المدت، درمیانی مدت اور طویل المدت اہداف دیئے گئے ہیں، ان اہداف کی نگرانی کیلئے جدید بنیادوں پر ایک نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے، ماضی میں تحریری طور پر اتنی تفصیل کے ساتھ ہدایات کسی وزارت کو جاری نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت، تجارت، آئی ٹی برآمدات، انڈسٹری کو فروغ دینے، کاروباری آسانیوں سمیت تمام شعبوں کیلئے وزیراعظم نے باقاعدہ 70 صفحات کی دستاویز وزارتوں کو جاری کی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے تفصیلات بتائے ہوئے کہا کہ ہر وزارت کیلئے قلیل المدت، درمیانی مدت اور طویل المدت اہداف مقرر کئے گئے ہیں، وزارت خزانہ کو جی ڈی پی ای میں اضافے، آئی ایم ایف کے معاملات، قرضہ جات، دسمبر 2027 تک خلیجی ممالک کو برآمدات میں اربوں ڈالر کے اضافے، دوست ممالک کے درمیان تجارتی معاہدوں اور کاروباری آسانیوں کے لئے اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔ تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے اشتراک سے تجارت کو فروغ دینے کے لئے نظام لانے، وزارت قانون کو قانون سازی، معدنیات کے شعبہ کی برآمدات کو بڑھانے، وزارت تعلیم کو سکول سے باہر بچوں کے سکولوں میں داخلے کے حوالے سے واضح اہداف دیئے گئے ہیں جبکہ پی ایچ ڈی کی تعداد میں 20 فیصد اضافے کا ہدف بھی وزارت تعلیم کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 30 اپریل 2024 تک وزارت تجارت کو کابینہ میں قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف دیا گیا ہے جبکہ 30 اپریل 2024تک وزارت تجارت کو کابینہ سے قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت، پٹرولیم ، توانائی سمیت تمام شعبوں میں ترقی اور اصلاحات کے لئے اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔ ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے اصلاحات ضروری ہیں، جس کے لئے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ٹیکس کے دائرہ کار میں ایسے لوگوں کو لایا جائے جو ٹیکس چوری کرتے ہیں، وزیراعظم کا فوکس ہے کہ بوجھ ان پر ڈالا جائے جو اسے برداشت کرنے کی سکت رکھیں، ٹیکس نیٹ کو بڑھانا مقصود ہے، غریب آدمی پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنا مقصود نہیں، بہت بڑے بڑے کاروباری لوگ کچی رسیدوں پر کام کرتے ہیں اور ٹیکس چوری کرتے ہیں جس کی وجہ سے تمام بوجھ عام آدمی پر پڑتا ہے، اس لئے بلیک اکانومی کا خاتمہ کیا جائے گا، اچھے کام کرنے والے فرض شناس افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جائے گا۔ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے جس کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، یہ تاریخی اقدامات ہیں، ان سے عوام کی مشکلات کو دور کرنے میں آسانی ہوگی۔ پوری دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے،آئی ٹی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے گا، پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا اور ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں خود احتسابی کا نظام متعارف کرایا جائے گا، سوشل میڈیا واٹس اپ، فیس بک، انسٹا گرام وغیرہ کے دفاتر پاکستان میں کھولنے کے لئے کوشاں ہیں، اس سے بیروز گاری کا خاتمہ ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ محکمہ داخلہ کیلئے پاکستان میں غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کے حوالے سے بھی اہداف مقرر کئے گئے۔ کابینہ میں عوام کے نمائندے ہیں جو عوام کو جوابدہ ہیں، وزیراعظم نے وزارتوں کو دیئے گئے اہداف کی نگرانی کیلئے جدید بنیادوں پر ایک نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے، مقرر کئے گئے ان اہداف کو حل کرنے کے لیے اپنا خون پسینہ لگائیں گے، ہر وزارت کی کارکردگی کو جانچا جائے گا، جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر دیکھا جائے گا کہ متعلقہ وزارت نے اپنا کام مکمل کیا ہے یا نہیں، ہر کابینہ اجلاس میں وزراسے کارکر دگی کے بارے میں پوچھا جائے گا اورکارکردگی کے انڈکس پر باز پرس کی جائے گی، یہ نظام موثر طریقے سے عمل درآمد کی جانب بڑھ رہا ہے، سنجیدگی اور غور و فکر سے تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام کو میڈیا کے توسط سے ان اہداف سے متعلق آگاہی فراہم کرتے رہیں گے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف ایک بہت اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں، انہوں نے ماضی میں بھی اہدف حاصل کئے ہیں اور اب بھی مقررہ ہدف حاصل کیا جائے گا۔ حکومتی اخراجات میں واضح کمی کر دی گئی ہے، کابینہ کے اراکین تنخواہ اور مراعات نہیں لے رہے، کابینہ کے اکثریتی ارکان پرائیویٹ گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخراجات کم کرنے کے حوالے سے قائم کردہ کمیٹی آئندہ چند دنوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں ایندھن کی سب سے زیادہ کھپت موٹر سائیکلوں میں ہو رہی ہے، اس پر قابو پانے کے لئے حکومت الیکٹرک بائیکس متعارف کرانے کی پالیسی بنا رہی ہے، شاہانہ اخراجات میں کمی کے حوالے سے بہت سے محکمے برائے نام چل رہے ہیں، ان کو دوسرے محکموں کے ساتھ ضم کریں گے۔ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پوچھے گئے ,وفاقی وزیر نے کہاکہ پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 80 ارب روپے ہے، پی آئی اے کی نجکاری کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا، اس حوالے سے کمرشل بینکوں کے ساتھ پی آئی اے کے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے معاشی اقدامات سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے، معاشی ترقی کے معاملات پر وزیر خزانہ نے بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے،انشااللہ آنے والے دنوں میں عوام کے لئے مزید ریلیف کا اعلان کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نالائقوں نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کیا جس کا خمیازہ آج ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے، کاش سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بحیثیت وزیراعظم کوئی ایسا کام کیا ہوتا جسے کاپی کیا جا سکتا ہو، کاپی اس کو کیا جاتا ہے جس نے اس ملک کے اندر کچھ کیا ہو، اگر پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے اقدامات کی کاپی ہی کر لیا ہوتا تو آج ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے تو اپنے دور میں صرف سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا، سی پیک کے ساتھ کچھ کیا اسے پوری قوم نے دیکھا، ہم نے 12 موٹر ویز بنائیں، 12میگا واٹ بجلی پیدا کی، لیپ ٹاپ تقسیم کئے، آشیانہ ہاسنگ سکیم بنائی، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ وفاقی وزیر نے بشام واقعہ سے متعلق کہا کہ بشام واقعہ میں پیشرفت ہوئی ہے، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور عوام کے سامنے اس کی تفصیلات لائی جائیں گی۔ ملک میں فلم انڈسٹری کے فروغ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ مقامی سطح پر اچھی فلموں کا بننا ضروری ہے، آرٹ فلموں کی ترقی کے لئے پالیسی وضع کی جا رہی ہے، اچھے فلم میکرز کو حکومت مالی معاونت فراہم کرے گی، کراچی میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول کو حکومت سپانسر کرے گی، ٹی وی چینلز کے پروگراموں کو بہترکیا جائے گا’صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمت اور حوصلہ سے ہم ترقی کی راہ پر نکل پڑے ہیں، چیزیں بہتری کی طرف چل پڑی ہیںانشاا للہ ملک کو جلد معاشی قوت بناکر دم لیں گے۔