کراچی(ٹی این ایس) ڈی جی رینجرز نے پولیس کے اختیارات بھی مانگ لیے

 
0
23

سندھ ہائی کورٹ میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ نے رینجرز کیلئے پولیس کے اختیارات بھی مانگ لیے ہیں۔ ڈی جی رینجرز سندھ کے مطابق اجلاس کے 3 ایجنڈے تھے۔اجلاس میں اسٹریٹ کرائم، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوں پربات ہوئی۔

ڈی جی رینجرز سندھ نے اجلاس میں کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کیخلاف پہلیجواختیارات ملیتھے وہی اختیارات دیئے جائیں، رینجرز کو کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیئے جائیں۔

امن و امان سے متعلق اجلاس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی، ڈی آئی جیزاور ایس ایس پیز نے الگ الگ بریفنگ دی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے امن و امان پر قابو پانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پولیس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ، دوران اجلاس چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے موجودہ امن و امان کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور بڑھتی ہوئی وارداتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ صوبے میں بدامنی ہے،بتایا جائے لوگوں کو کیوں اغوا کیا جارہا ہے ،کون کون شہریوں کے اغوا میں ملوث ہیں۔

اس موقعے ڈی جی رینجرز کی جانب سے اختیارات کا معاملہ اٹھایا گیا کہا کہ کراچی کے علاوہ باقی صوبے میں پولیس اختیارات نہیں ہیں، اس کے بغیر موثر کارروائی نھیں ہو پائے گی۔ جس پر چیف جسٹس نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کی ہدایت کردی۔

اجلاس کے بعد آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مطابق اجلاس کے 3 ایجنڈیتھے۔اجلاس میں اسٹریٹ کرائم، سیف سٹی اور کچیکیڈاکوں پربات ہوئی۔ اسٹریٹ کرائم روکنیکیلئیگشت بڑھانے پر بات ہوئی۔ چیف جسٹس صاحب نیبریفنگ سنی اورہدایات دیں،

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی گزارشات رکھی اور تجاویز دی ہیں پولیس یقینی بنائیگی کہ جھوٹے مقدمات نہیں بنیں،اسطرح بوجھ بھی کم ہوگا کیونکہ جب کیس رجسٹر ہوتا ہیتوٹھیک تفتیش ہوتی ہے،ملزمان کو سزابھی ہوتی ہے۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی زیر صدارت اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا۔