جماعت اسلامی نےتحقیقاتی کمیشنزکی رپورٹس کو منظر عام لانے کا مطالبہ اورعید کے بعد لاہور سے اسلام آباد تک احتساب مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے

 
0
324

لاہور اگست 22 (ٹی این ایس)      امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے   ڈان لیکس ، جے آی ٹی  والیوم 10 اور ماڈل ٹاﺅن میں 14 لوگوں کے قتل پر بنے تحقیقاتی کمیشنزکی رپورٹس کو منظر عام لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے  اعلان کیا ہے کہ عید کے بعد لاہور سے اسلام آباد تک احتساب مارچ کیا جائے گا۔

اپنی جماعت ، جماعت اسلامی کےسیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، نائب امیر میاں اسلم ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ 12 ستمبر سے کیا جائے گا اور اس سلسلہ میں تیاریاں  بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں بے انتہا کرپشن کی وجہ سے ادارے مفلوج ہوگئے ہیں اور شروع کئے گئے ہر چھوٹے بڑے منصوبے میں تاخیر ہو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی نے مارچ 2016ءکو کرپشن فری پاکستان مہم شروع کی تھی۔

جماعت اسلامی سب کا احتساب چاہتی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62-63 سیاستدانوں، ججوں، جرنیلوں اور بیوروکریٹ پر بھی لاگو کیا جائے۔ میرا مطالبہ ہے کہ نیب کا چیئرمین چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور چاروں ہائیکورٹس کے جج بنائیں۔ کے پی کے میں نیب کا چیئرمین ہائیکورٹ کا جج بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل کے 62-63 پر مسلم لیگ (ن) والے آئین کے اندر تجاوزات قرار دے رہے ہیں اور موجودہ وزیراعظم خاقان عباسی آرٹیکل 62-63 کو آئین سے نکالنے کیلئے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ اگر آئین کے 62-63 کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ڈان لیکس ، والیوم 10 اور ماڈل ٹاﺅن میں 14 لوگوں کے قتل کی کمشن کی رپورٹ کو بھی منظر عام پر لایا جائے‘ ایک کمیشن فارٹروتھ بنایا جائے تاکہ تمام کمشنوں کی رپورٹ جومنظر عام پر نہیں آئے ان کو منظر عام پر لایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کرپشن ،کرپٹ نظام اور چوری کے مال کو تحفظ دینے کیلئے نہیں ہونے چاہئیں، قوم کو لوٹنے کیلئے چالیس چوروں نے اتحاد کرلیا ہے اب علی بابا کو جاگنا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ حساب کتاب کے نظام کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، اگر عدالتیں عام آدمی کیلئے مضبوط اور طاقتور کیلئے ہاتھ جوڑ کر اپیلیں کریں تو اس سے ملک میں خانہ جنگی ہوسکتی ہے۔

انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی ادارے پہلے ہمیں صرف قرض دیتے تھے مگر اب وہ قرض کے ساتھ اپنے نمائندے بھی پاکستان بھیجتے ہیں تاکہ کرپشن کو بھی روکا جاسکے‘ کرپشن ملک کیلئے کینسر ہے۔

اگر عدالتیں عام آدمی کیلئے مضبوط اور طاقتور کیلئے ہاتھ جوڑ کر اپیلیں کریں تو اس سے ملک میں خانہ جنگی ہوسکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواتین کو چینلز اور چوکوں چوراہوں پر بیان کرنا ہمارے کلچر کیخلاف ہے اسلئے میں نے کارکنوں کو اس حوالے سے منع کیا ہے کہ وہ خواتین کے حوالے سے بات نہ کریں۔