بجٹ کے معاملے پر تحفظات دور کرنے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی پی رہنماں کے درمیان چار گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے ہیں تاہم کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان اسلام آباد میں چار گھنٹے طویل بیٹھک ہوئی، جس میں پیپلزپارٹی کے تحفظات اور مطالبات پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلزپارٹی کے نکات کا شق وار جائزہ لیا گیا۔پیپلزپارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، خورشید شاہ اور نوید قمر شامل تھے جبکہ حکومتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، رانا ثنا، خواجہ سعد رفیق شریک تھے۔ادھر پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ بجٹ منظوری پر حکومت کو ووٹ دینے کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا ووٹ دینے کا انحصار موجودہ ڈائیلاگ پر ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے وقت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاہدہ ہوا تھا مگر (ن) لیگ نے معاہدے پر عمل نہیں کیا جس پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، بجٹ منظوری پر حکومت کو ووٹ دینے کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا اور حمایت یا تعاون کا انحصار مذاکرات پر ہے۔