اسلام آباد(ٹی این ایس) لائٹ اسٹون پبلشرزاور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کی طرف سے منعقد کئے جانے والے نویں ادب فیسٹول کا انعقاد

 
0
103

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) لائٹ اسٹون پبلشرزاور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کی طرف سے منعقد کئے جانے والے نویں ادب فیسٹول کا انعقاد انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹیذیز اسلام آباد میں عمل میں آیا۔فیسٹول کے مقام پر سارا دن بھرپور مباحثوں‘ کتابوں کی رونمائی اور دلچسپ پرفارمنسز جاری رہیں ‘ اس فیسٹول میں ادب اور ثقافت کے ہر عمر کے شائقین نے بھرپور انداز میں شرکت کی اور سارا دن ایک کے بعد دوسرے سیشن میں دلچسپی سے حصہ لیتے نظر آئے۔ فیسٹول کا آغاز ایمبیسڈر سہیل محمود اور ادب فیسٹیول کی بانی اور ڈائریکٹر امینہ سیدکے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔ فیسٹول کے پہلے سیشن میں یاسر لطیف ہمدانی اور الحان نیانے ” جناح ‘ز ورژن فار پاکستان ، آ کال فار ایکشن” پر سیر حاصل گفتگو کی۔اگلا سیشن جو “لیڈر شپ اینڈ لیگیسی :لانچ آف زاہد حسین “آ ڈائیلاگ ود ہسٹری “کے عنوان سے منعقد ہوا۔ اس سیشن کی میزبانی سلمیٰ ملک کررہی تھیں جبکہ پینلسٹس میں زاہد حسین، ملیحہ لودھی اور عارفہ نور شامل تھے ۔بعد ازاں اریب اظہر نے دھمال کے ساتھ صوفی گیتو ں کو روح پرور پرفارمنس کے ساتھ پیش کرکے حاضرین کو محظوظ کیا۔اگلا سیشن ” ری امیجننگ ایجوکیشن: نیو فرنٹیئرز اینڈ اپرچونیٹی “کے عنوان سے تھا جس میں مقررین بشمول شکیل درانی، عظمیٰ یوسف، حسن خان، وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی اور سابق ایجوکیشن سیکریٹری پنجاب احتشام انور نے مشرف زیدی کے زیر نگرانی پراثر گفتگو کی۔ اگلے سیشن میں ڈاکٹر فوزیہ سعید (ٹیپاسٹری: پاکستان کی تاریخ میں خواتین کی جدوجہد کے دھارے کی مصنفہ)، ملیحہ حسین، سینیٹر کرشنا کماری، فضیلہ عالیانی نے “ہر اسٹوری،ہر وائس:سیلیبریٹ ویمنز امپاورمنٹ “پر بات چیت کی جبکہ سیشن کی نظامت آمنہ آر علی نے کی۔ اگلے سیشن کا عنوان ” پاکستان اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے” تھا۔اس سیشن کی نظامت عمیر عزیز سید کررہے تھے جب کہ مقررین میں مشاہد حسین سید اور سفیر مسعودشامل تھے ۔ سپت سندھو، تصوف، لوک (اردو اور پنجابی میں منعقد ہونے والا سیشن) میں ثروت محی الدین صوفی کے ساتھ صوفی شاعری پیش کی گئی، سیشن کی نگرانی طارق بھٹی کررہے تھے۔فیسٹول کا اختتام ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے “ڈیلیورنگ ویلفیئر ایٹ اسکیل :احساس 2047 “کے اجراء سے ہوا جس میں آمنہ آر علی نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے گفتگو کی۔ نویں ادب فیسٹیول نے ثقافت، ادب اور دانشورانہ مکالمے کو فروغ دینے کے اپنے مشن کا اعادہ کیا جبکہ پاکستان کی ادبی برادری کی بنیاد کے طور پر اپنی وراثت کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں توسیع کی۔ اس تقریب نے تخلیقی تبادلے، فکری تحقیق اور پاکستا ن کے ادبی اور ثقافتی تنوع کے فروغ کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیاجس میں طلباء، خاندانوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کومدنظر رکھا گیا۔