نوشہرہ (ٹی این ایس) دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید،12 زخمی

 
0
12

نوشہرہ (ٹی این ایس):خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
ڈی پی او نوشہرہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہے، دھماکا نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق شہید ہوگئے۔
دھماکے میں جانی نقصان کے خدشے کے باعث نوشہر کے اسپتالوں کے علاوہ پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اظہار مذمت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔