ایف آئی اے کا 80 غیر قانونی سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

 
0
441

اسلام آباد ستمبر 10 (ٹی این ایس): وفاقی دارالحکومت کے گردونواح میں کام کرنے والی غیر قانونی سینکڑوں سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ،ایف آئی اے نے80 سوسائٹیوں کے خلاف فوری ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا،غوری ٹاؤن کو سیل کرنے کے بعد اسلام آباد کی 100سے زائد سوسائٹیوں کے کاغذات نامکمل پائے گئے ہیں جن کے پاس این او سی ہے اور نہ ہی لے آؤٹ پلان موجود ہے،سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ نے 80 غیر قانونی سوسائٹیوں کی فائلیں تحقیقاتی ادارے کو بھیج دی ہیں،باقی30سوسائٹیوں کو این او سی کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن میں کاغذات مکمل کرنے کا آخری نوٹس آج پیر کو بھیج دیا جائے گا۔

نوٹس کے اندر اگر تمام لوازمات مکمل نہ کئے گئے تو ان کی تمام فائلیں تحقیقاتی اداری(ایف آئی ای) کو سونپ دی جائیں گی۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سی ڈی اے کو اسلام آباد کی سینکڑوں جعلی سوسائٹیوں کے حوالے سے تمام کوائف مکمل کرکے رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ممبر پلاننگ اسد محمود کیانی نے تمام غیر قانونی سوسائٹیوں کے خلاف ایکشن لینے کیلئے ایف آئی اے کو رپوٹر دینے کا فیصلہ کرلیا ہے،ایف آئی اے ایک ہفتے میں فائلوں میں اپنی انکوائری مکمل کرتے ہوئے اسلام آباد کے بیشتر علاقوں میں قائم تمام جعلی سوسائٹیوں کو سیل کرنے اور انکے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات جاری کرے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں کم از کم 110جعلی سوسائٹیوں کا انکشاف ہوا ہے جن کے پاس سی ڈی اے کے قوانین کے مطابق زمینیں موجود ہیں اور نہ ہی انہوں نے سی ڈی اے سے این او سی،لے آؤٹ پلان حاصل کیا تاہم وہ اداروں کی ملی بھگت سے وفاقی دارالحکومت میں اشتہارات کے ذریعے کاغذی کارروائی کے تحت عوامی حلقوں سے اربوں روپے بٹور چکے ہیں۔متعدد سوسائٹیوں کے پاس دفاتر تک موجود نہیں،انہوں نے گھروں میں بیٹھ کر خیالی سوسائٹیاں بنا کر عوام کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے،اسلام آباد کے نواح میں8فیز بنانے والی کمپنی(غوری ٹاؤن) بھی سی ڈی اے قوانین کے مطابق تاحال اپنے لوازمات مکمل کرنے سے قاصر ہے لیکن ایف آئی اے نے ان کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے دفاتر بھی سیل کئے تھے اور سیل پرچیز پر بھی پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن سیاسی دباؤ پر غوری ٹاؤن انتظامیہ دفاتر دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہوگئی تاہم سوئی گیس،بجلی اور پانی کے کنکشنز تاحال بحال نہیں ہوئے،اس طرح دیگر سوسائٹیوں کے خلاف بھی ایکشن لینے کا پلان مکمل کرلیاگیا ہے جس پر اس ہفتے عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔