دہشتگردی پاکستان سے نہیں افغانستان سے ہو رہی ہے پاکستان پر پابندیوں کے نتیجے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی۔ وازیر اعظم کا انتباہ

 
0
462

اسلام آباد،ستمبر11 (ٹی این ایس):  وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان پر امریکی پابندیوں کے اچھے نتائج نہ نکلنے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف دہشتگردی کے خلاف جنگ متاثر ہو گی  بلکہ پاکستان چین اور روس سے اسلحہ خریدنے پر مجبور ہو گا ۔

پیر کے روز غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں ہر خرابی کا الزام پاکستان پر نہیں لگایا جا سکتا،دراصل پاکستان سے افغانستان میں نہیں بلکہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ  افغان سر زمین سے دہشتگرد پاکستان کی مسلح افواج اور شہریوں پر حملے کرتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کو افغانستان سے منسلک اڑھائی ہزار کلومیٹر علاقے پر باڑ لگانا پڑی ، باڑ لگانے پر اربوں ڈالرز کا خرچہ آ رہا ہے جو پاکستان خود برداشت کر رہا ہے ، ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پنا ہ دینےاور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شدید نقصان اٹھانے کا امریکہ کو  اعتراف کرنا چاہئیے ، پاکستان کی تضحیک سے امریکی بھی متاثر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 1960سے پاکستان کے چین سے دفاعی اور معاشی تعلقات ہیں، اور اب  پاکستان کو دفاعی ضروریات کےلئےامریکہ پر انحصار کرنے کے بجائے  دیگر آپشنز پر غور کرنا ہو گا ۔ انھوں نے کہا کہ پا کستان پر معاشی اور عسکری پابندیوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ پر اثر پڑے گااوردونوں ممالک نتہا پسندی و دہشتگردی کے خلاف جنگ میں متاثر ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف 28 جولائی کے فیصلے کے بعد زیادہ طاقتور لیڈر بن گئے ہیں ۔