اصغر علی مبارک
اسلام آباد (ٹی این ایس) پاکستان اور متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) نے اقتصادی, تاریخی ، ثقافتی روابط پر مبنی دو طرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا عزم کیا ہے۔ پیر کے روز وزیراعظم شہباز شریف سے نائب وزیر اعظم یو اے ای شیخ عبداللہ بن زاید النیہان نے ملاقات کی جس کے دوران شہباز شریف نے صدر یو اے ای شیخ محمد بن زاید النہیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں پاکستان کی مسلسل حمایت پر یو اے ای کردار کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوامی سطح پر روابط کیلئے تعاون بڑھانے پر زور دیا اور پاک، یواے ای تعلقات کو اقتصادی شراکت داری تک بڑھانے کی پاکستانی خواہش کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی صورتحال اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شیخ عبداللہ بن زاید النیہان کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے تعاون کی تعریف کی گئی اور دوطرفہ تعلقات مزید گہرا کرنے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر پیر کو دونوں ممالک کے درمیان تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اماراتی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید آل نہیان اتوار کو دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے جہاں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کرنے کے بعد پیر کو واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ثقافت اور تجارت کے شعبوں میں تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ان تین مفاہمتی یادداشتوں میں سے دو ثقافت کے شعبے میں تعاون اور قونصلر معاملات کے لیے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے سے متعلق ہیں جبکہ ایک فیڈریشن آف یو اے ای چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستانی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فیڈریشن کے درمیان دونوں ممالک کے لیے مشترکہ بزنس کونسل کے قیام سے متعلق ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید آل نہیان نے پیر کو کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات ’اچھی رفتار‘ سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے دفتر خارجہ میں ہونے والے مذاکرات کے آغاز پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نہ صرف دونوں ممالک کی قیادت بلکہ عوام ہمارے تعلقات میں ترقی اور مضبوطی دیکھنا چاہتی ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور ان کے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے ثقافت کے شعبے میں تعاون اور قونصلر امور کے لیے مشترکہ کمیٹی کے قیام کے لیے 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے عہدیدار اتوار کی شام دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ اس دورے سے دونوں برادر ملکوں کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مزید تقویت ملے گی۔ نائب وزیراعظم یو اے ای شیخ عبداللہ زیدالنیہان نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے۔
اپنے پاکستانی ہم منصب نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوام تعلقات میں مزید پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں، اور میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ گزشتہ ایک یا دو سال میں چیزیں اس سے کہیں زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔
اماراتی رہنما نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ تجارت، سرمایہ کاری اور ہوا بازی سمیت بہت سے مختلف شعبوں میں یہ جذبہ تیزی سے فروغ پائے گا‘۔دریں اثنا، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے صدیوں پرانے برادرانہ تعلقات ہیں، اور ایک دوسرے کے لیے مشترکہ عزم اور محبت اور پیار ہے۔انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ یہ دورہ طویل عرصے تک جاری رہتا، تاہم وہ جانتے ہیں کہ شیخ عبداللہ زید النہیان کے دیگر عالمی وعدے بھی ہیں۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان قریبی سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہے، جس میں بڑی تعداد میں پاکستانی تارکین وطن رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اس دورے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات مستحکم ہوں گے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کا موقع ملے گا جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ متحدہ عرب امارات میں دس لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں اورپاکستان کے لیے امارات میں مقیم تارکین وطن ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ رواں سال فروری میں ابو ظبی کے ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے مائننگ، ریلوے، بینکنگ، اور انفراسٹرکچر کے شعبوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ گذشتہ سال جنوری میں پاکستام اور عرب امارات نے ریلوے، اکنامک زونز اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سے متعلق تین ارب ڈالر سے زائد کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ ایک طویل معاشی بحران سے دوچار ہونے کے بعد پاکستان کی جانب سے پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ہونے والی کوششوں کے دوران متحدہ عرب امارات ایک اہم شراکت کے طور پر سامنے آیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے مطابق چین اور امریکہ کے بعد یو اے ای پاکستان کا تیسری بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور گزشتہ دو دہائیوں میں وہ پاکستانمی میں 10 ارب ڈالر سے زائد کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا بڑا ذریعے ہے۔ جنوری 2024 میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے ریلوے، اقتصادی شعبوں اور انفراسٹرکچر میں تعاون کے لیے 3 ارب ڈالر سے زائد کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای )نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان تاریخی رشتہ ہے، یو اے ای نے شاندار ترقی کی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ عرب امارات تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبوں میں عالمی مرکز کے طور پر ابھرا۔ شیخ زائد بن سلطان النہیان نے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار تعلقات کی بنیاد رکھی، یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات مذہب، اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ ، دونوں ممالک کے درمیان قابل اعتماد اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔ یو اے ای میں مقیم 18 لاکھ پاکستانیوں سے دوطرفہ تعلقات کومزید تقویت ملی، پاکستان کی اقتصادی بحالی میں تیزی آرہی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول ہے، عرب امارات کی وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات، چین اور امریکہ کے بعد پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور گزشتہ 20 سالوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذریعہ رہا ہے۔دونوں ممالک نے حالیہ چند سالوں میں معاشی تعلقات کے فروغ کے لیے کوششیں تیز کی ہیں۔ جنوری 2024 میں پاکستان اور عرب امارات نے 3 ارب ڈالر کی مالیت سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔خیال رہے کہ دس لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن امارات میں مقیم ہیں جو ملک کے لیے ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہیں۔ پاکستان بزنس فورم فرانس کے سرپرست اعلیٰ محمد ابراہیم ڈار نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں منعقدہ اوورسیز کنونشن خوش آئند آغاز ہے جو بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری اور تحفظ فراہم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضے کے واقعات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے واگزار کرانے کے لیے چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں جبکہ سرمایہ کاروں کے لیے تمام متعلقہ اداروں پر مشتمل ’ون ونڈو آپریشن‘ کا قیام بھی فوری عمل میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارتِ اوورسیز پاکستانیز کے فوکل پرسن اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری اطلاعات و نشریات غلام مصطفیٰ ملک کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کے دوران کیا۔ ظہرانہ میں پاک فیڈریشن سپین کے سیکرٹری جنرل ایاز عباسی، یو اے ای کے ممتاز بزنس مین سہیل ممتاز اور اسلام آباد کے سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ وزارت اووسیز پاکستانیز کے فوکل پرسن و سیکرٹری اطلاعات پاکستان مسلم لیگ ق غلام مصطفیٰ ملک نے تقریب کے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی بھرپور شرکت سے تین روزہ کنونشن کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور انہیں سرمایہ کاری کے لئے سازگار مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاک بزنس فورم فرانس کے سرپرست اعلی محمد ابراہیم ڈار نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں لیکن بعض مسائل ان کے رجحان کو متاثر کر سکتے ہیں ، جن پر حکومت اور اداروں کو فوری توجہ دینا ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فیڈریشن سپین کے سیکرٹری جنرل ایاز عباسی نے کہا کہ حکومت کی یہ کوشش قابلِ تحسین ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سال اوورسیز کنونشن مزید بہتر اور مؤثر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور ہماری خواہش ہے کہ ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ یو اے ای کے ممتاز بزنس مین سہیل خاور ممتاز نے کہا کہ یہ کنونشن حکومت کی جانب سے ایک مضبوط پیغام تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک بہترین ملک ہے۔تقریب کے دوران معزز مہمان محمد ابراہیم ڈار کو خوش آمدید کہنے کے لیے ظفر محمود قاضی اور جاوید شہزاد(مرحوم) کی نمائندگی کرتے ہوئے خرم شہزاد نے انہیں گلدستہ پیش کیا۔تقریب کے اختتام پروزارت اووسیز پاکستانیز کے فوکل پرسن و مسلم لیگ ق کے سیکرٹری اطلاعات و نشریات غلام مصطفی ملک کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا ،شرکاء نے ان کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔