لندن فلیٹس ریفرنس،نواز شریف اور بچوں کے سمن جاری،19 ستمبر کو طلب

 
0
357

اسلام آباد ستمبر 14 (ٹی این ایس) اسلام آباد احتساب عدالت نے لندن فلیٹس اور عزیزیہ سٹیل ملزریفرنس میں شریف خاندان کو 19 ستمبر کو طلب کر لیا، زرائع کے مطابق احتساب عدالت میں لندن فلیٹس اور عزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت نیب عدالت کے جج محمدبشیرنے کی،نیب کے وکیل نے بتایا کہ شریف خاندان لندن فلیٹس اور عزیزیہ سٹیل ملز کے ذرائع آمدن بتانے میں ناکام رہاہے،جس پر عدالت نے نواز شریف، حسن، حسین، مریم نواز اور کیپٹن (ر)محمد صفدر کو سمن جاری کر دیئے اور 19 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا، عدالت نے کہا ہے کہ الزامات کی وضاحت کیلئے ملزموں کی حاضری ضروری ہے لہٰذا تمام ملزم19 ستمبر کو حاضری یقینی بنائیں۔
لندن فلیٹس ریفرنس میں نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسین،حسن نواز، بیٹی مریم نواز اورانکے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکو بھی طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف، حسن نواز اورحسین نواز شامل ہیں، کیس کی سماعت بھی انیس ستمبر کو ہوگی۔سمن جاتی امرا لاہور کے پتے پر جاری کئے گئے ہیں، سمن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان 19 ستمبر بروز منگل احتساب عدالت میں حاضر ہو کر اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دیں۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت میں دائر کئے جانے والے ریفرنسز میں نیب کا موقف ہے کہ ملزمان اپنے اثاثوں کیلیے ذرائع آمدن بتانے میں ناکام رہے لہذا نیب آرڈیننس کے تحت ان کا ٹرائل کرکے سزا دی جائے،یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے اٹھائیس جولائی کے فیصلے کے تحت شریف خاندان کے خلاف مذکورہ ریفرنس لندن پراپرٹی، آف شور کمپنیوں اور العزیزیہ سے متعلق ہیں جبکہ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا ہے۔
احتساب عدالت میں آج کاروائی کے دوران میڈیا کے داخلے پر پابندی لگادی گئی تھی، میڈیا ارکان کو بتایا گیا تھا کہ کارروائی مکمل ہونے پر عدالتی عملہ صحافیوں کو ریفرنس سے متعلق آگاہ کردے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو 19 ستمبر کو طلب کررکھا ہے۔فلیگ شپ ریفرنس میں فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز ملزمان میں شامل ہیں،جن پر سولہ آف شور کمپنیاں بنا کر اثاثے بنانے کا الزام ہے۔