مختلف مکاتب فکر کے 11 علماء پر وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں داخلے و تقاریر کرنے پر پابندی عائد

 
0
1218

اسلام آباد ستمبر 21 (ٹی این ایس )محرم الحرام کے موقع پر کسی بھی قسم کے ناخوش گوار واقعات سے نمٹنے کےلیے  مقامی انتظامیہ نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں  سیکورٹی کے فول پروف اقدامات کر دیئے ہیں  ، اس سلسلے میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے  مختلف مکاتب فکر کی11 علماء کے اسلام آباد میں داخلے اور خطاب و تقاریر کرنے پر پابندی  بھی نافذ کر دی ہے

تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے پر تقدس ایام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کےلئے اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے مختلف مکاتب فکر  کے 11 علماء کی زبان بندی اور اسلام آباد داخلے پر پابندی نافذکر دیہے ان علماء میں  دیوبند مکتبہ فکر کے  مولانا  عبد العزیز(خطیب لال مسجد جی6) ،مولانا عبدالرزاق حیدری (خطیب مسجد عبداللہ بن مسعود،جی 9 مرکز اسلام آباد)۔مولانا  عبدالرحمن معاویہ(جنرل سیکرٹری،اہل سنت  و الجماعت  مسجد رحمانی ،آبپارہ اسلام آباد) ،قاری احسان اللہ(خطیب مسجد  قاسمیہ،ایف 8/3 اسلام آباد)

بریلوی مکاتب فکر کے مولانا پروفیسر  ظفر اقبال  جلالی(مسجد نور مدینہ،آئی 8/4 اسلام آباد)،مولانا  امتیاز  حسین کاظمی خطیب مسجد  غوثیہ  حنفیہ،بری امام اسلام آباد، مولانا لیاقت  رضوی،خطیب مسجد  بلال،برما ٹاؤن(صدر سنی تحریک اسلام آباد )

اہل تشیع مکتب فکر کے  علامہ  شیخ محسن علی نجفی(پرنسپل  جماعت اہل بیت،ایف 7/4 اسلام آباد)،آغا  صحیفہ نجفی(خطیب  مسجد/امام بارگاہ امام ال صادق،جی 9/2 اسلام آباد)،علامہ محمد امین  شہیدی،( لیڈر ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد )،علامہ ناصر  عباس  جعفری سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم  اسلام آباد پاکستان کے نام شامل ہیں۔

ڈسڑکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد  مشتاق احمد  کی جانس سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق  یہ تمام علماء آئندہ 2 ماہ تک اسلام آباد کی حدود میں  نا تو داخل ہو سکیں گے اور نا ہی کسی  بھی اجتماع سے خطاب کر سکیں گے۔