مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے ٗ سید علی گیلانی

 
0
537

سرینگر ستمبر 24(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس شروعات سے مذاکرات کا خیرمقدم کر تی آئی ہے تاہم مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی سرینگر میں حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ جب بھارتی تحقیقاتی ادارہ این آئی اے سیاسی قیادت کی ساکھ بگاڑنے کو کوشش کررہا ہو، رہنماؤں اور نوجوانوں کوسالہاسال سے جیلوں میں سڑانے، نہتے کشمیریوں کا لہو بہانے اورٹی وی چینلوں پر کشمیریوں کی تذلیل کا سلسلہ جاری ہو، ایسے ماحول میں کیسے کوئی مذاکراتی عمل نتیجہ خیز ثابت ہوسکتا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے عمل سے کبھی فرار کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ ہم کسی بھی سطح پر کہیں بھی مذاکراتی عمل میں شریک ہوسکتے ہیں، تاہم سہ فریقی مذاکرات ہی نتیجہ خیز ثابت ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کے لیے منقسم جموں و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے تاکہ یہ خطہ امن کا گہوارہ بن سکے۔ اجلاس میں حالیہ گرفتاریوں باالخصوص حریت ترجمان غلام احمد گلزار کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان حربوں سے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے عزم کو توڑا نہیں جاسکتا۔ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائیوں مسلم لیگ، مسلم ڈیموکریٹک لیگ، خواتین مرکز، پیروانِ ولایت ، کشمیر فریڈم مومنٹ، تحریک وحدت اسلامی، ایمپلائز مومنٹ، پیپلز لیگ، تحریک حریت، انجمن شرعی شیعیان،
ڈیموکریٹک پولیٹکل مومنٹ، تحریکِ مزاحمت، اسلامک پولیٹیکل پارٹی، مسلم کانفرنس، پیپلز مومنٹ، خواتین کشمیر، پیپلزفریڈم لیگ اور کشمیر فریڈم فرنٹ کے سربراہان یا ان کے نمائندوں نے شرکت کی ۔