ملک بھر کی طرح سندھ سے بھی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ صوبائی امیر تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان علامہ غلام غوث بغدادی

 
0
88228

کراچی ستمبر 25 (ٹی این ایس) تحریک لبیک یا رسول اللہ اپاکستان اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور سرکاردوعالم کے صدقے سے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ 120 کے ضمنی انتخاب میں بظاہر تیسری پوزیشن لے کر پاکستان کے سیا سی میدان میں واردہو ئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نئی سیاسی جماعت نے پاکستان کے قومی سیاسی منظر نا مے میں تبد یلی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ۔یہ سیاسی حقیقت پاکستان اور اسلام مخالف قوتوں کو ہضم نہیں ہو رہی ۔ ظلم اور ناانصافی میں پسے ہوئے عوام کی جرات مندی نے علماء و مشائخ کی اس کوشش کو نہ صرف درست ثابت کر دکھایا ہے بلکہ انہیں مزید حوصلہ اور ولو لہ عطاکیا ہے ۔ اس تبدیلی کو باقا عدہ حقیقی سیاسی جدوجہد کاروپ دینے کیلئے تحریک کے مرکزی امیرعالم باعمل علامہ خادم حسین رضوی کی صدارت میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں ملکِ پاکستان میں ہونے والے ضمنی و عام انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ اور اسی فیصلے کے مطابق خیبرپختونخوا پشاور کے قومی اسمبلی حلقہ 4کے ضنمی انتخاب میں تحریک لبیک پاکستان خیبر پختونخواکے امیر صاحبزداہ ڈاکٹر محمد شفیق امینی کو تحریک لبیک یارسول اللہ ا پاکستان کا انتخابی ٹکٹ دے کر انتخابی میدان میں اتارا جارہا ہے۔ ہم ملک کے سیاسی میدان میں ووٹ کاٹنے کے لئے نہیں آئے، بلکہ ملک کی سیاست سے لوٹ مار، ظلم، ناانصافی ، کرپشن اور کمیشن کی سیاست کا بوریابستراسمیٹ کر شرافت کی سیاست کے ذریعے رسول اللہ اکے نظام کو اقتدارمیں لانا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنا سکیں ۔اور جس بات کا اعلان قائد اعظم محمد علی جناح نے کیا تھا اسکو عملی جامہ پہنا سکیں ۔ اس ڈو بتی سیاست کو ناچ گانوں، عریانی فحاشی اور بدمعاشی کے ذریعے ہرگز نہیں بچایا جاسکتا ۔ان افعال کو نئے پاکستان کا نام دینا پاکستان کی بنیاد کو کھوکھلا کرنے کے مترداف ہے۔کیونکہ یہ ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا۔اور یہ بات ہر محب وطن کی زبان پر جاری ہے کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ ۔۔محمد الرسول اللہ ا اور دینِ اسلام کی تعلیم یہی ہے کہ جس قوم میں بے حیائی ہو وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی پاکستان کے غیور عوام بھیڑ بکریاں نہیں۔ یہ ایک خود دار قوم ہیں۔ دشمنان اسلام کی رضا مندی سیاست میں کامیابی کی ضمانت نہیں۔ کامیاب سیاست کا نسخہ کیمیاصرف غلامی رسول امیں ہے ۔ان شااللہ وہ وقت دور نہیں ہے ۔ جب ملک کے سیاسی نظام میں غلامانِ رسول دوبارہ اپنی وہ فیصلہ کن سیاسی قوت حاصل کرلیں گے جو ان کے اسلاف علماء ومشائخ نے بے پناہ قربانیوں سے انہیں ورثے میں عطاکی تھی۔

تحریک لبیک یا رسول اللہ ا اس ورثے کی امین ہے۔ اس امانت کی دلیل شمع رسالت کے پروانوں کا وہ ولولہ انگیزجزبہ ہے جس کا اظہار داتاکی نگری لاہور میں ہو چکا۔اب یہ حقیقت بھی سامنے آچکی ہے نہ ہماری جماعت کالعدم ہے نہ ہماری قیادت انتہا پسند ہے۔ ہمارے اسلاف کی یہ تاریخ ہے کہ انہوں نے دین و ملک کا سودا کرنے کے بجائے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں ا ور پھانسی کے پھندے کو چوم کر شہادت کی سعادت حاصل کی لیکن حضور اکے دین اور وطن کے وقار پر حرف نہ آنے دیا ۔پاکستان کاقانون اورآئین اس بات کا ضامن ہے ۔لہٰذاپاکستانی عدالتوں سے نا اہل ہونے والے اور پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کرنے والے نام نہاد مبصرین ہمیں اپنے آقاؤں کی خوشنودی کیلئے دہشت گردوں سے ملا نے اور فرقہ وارانہ جماعت کہنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں اور ملک کے اکثریتی طبقے پر طعن و تشنیع سے باز رہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جن کا اپنا پاکستان دشمن قوتوں سے یارانہ کسی بیان کا محتاج نہیں ۔نون لیگ اپنی بداعمالیوں، ملک دشمن پالیسیوں اور کرپشن کے سبب پوری قوم کے سامنے عیاں ہو چکی ہے ۔ان ملک دشمنوں کی بزدلی اور ناکام خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے امریکا اور انڈیا کے اشاروں پر افغانستان جیسے ملک سے دہشت گرد حملہ کرتے ہیں اور پاکستانی فوج کو نقصان پہنچاتے ہیں جیسا کہ گذشتہ دنوں لیفٹنیٹ ارسلان عالم کو سرحد پار سے حملے میں شہید کردیا گیا۔ یہ وزارتِ داخلہ اور خارجہ کی واضح ناکامی ہے۔

گزشتہ روز یہ بات سامنے آئی کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر داعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیم کے جھنڈے لگے ہوئے دیکھے گئے جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔ان ناگفتہ بہ حالات کے باوجود توجہ طلب معاملات کو پسِ پشت ڈال کر نااہل وزیراعظم کو پارٹی کا سربراہ بنانے کے لئے قانون سازی یہ بات ثابت کرتی ہے کہ ان کو ملکی مفاد میں کوئی دلچسپی نہیں ان کی پوری توجہ اپنے نا اہل لیڈر کو واپس اقتدار میں لانے پر ہے ۔آج آپ نے دیکھا کہ کس طرح پاکستانی عدالتوں سے نا اہل شخص کی وطن واپسی پر پوری سرکاری مشینری لگا ئی گئی اوراسلام آباد ائیر پورٹ سے پنجاب ہاؤس تک شاہانہ پروٹوکول دیا گیا۔یہ لوگ ملک میں نظریاتی اور عوامی سیاست کا راستہ روک کرملک کو عدم استحکام اور انار کی کی جانب دھکیلنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ کئی سالوں سے سندھ کے اقتدار پر قابض پیپلز پارٹی کی عوام دشمن پالیسیوں اور شاہ خرچیوں کے سبب کراچی جو کہ معاشی مرکز ہے بے شمار مسائل کا شکار ہے اور عصبیت کا نعرہ لگا کر مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کا تصور ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ہے۔پورے سندھ میں کرپشن عرو ج پر ہے مسائل کا انبار ہے ،روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والے عوام کو کوئی ایک چیز بھی نہ دے سکے،جب حضو ر ا کا دین تخت پر ہوگاتو عوام کو بنیادی حقوق بھی ملیں گے اور ظالموں کا فوری احتساب ہوگا۔اور مسلمان کلمہ پر فخر محسوس کرے گا اور عصبیت اور لسانیت سے بیزار ہوگا۔2018 کے انتخابات عوام کی خودداری اورذہنی صلاحیت کاامتحان ہیں۔ NA120 میں شاندار کامیابی کے تناظر میں بہت سے امیدوار تحریک لبیک یا رسول اللہا

پاکستان کے ٹکٹ پر عام انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند ہیں لہذا تحریک لبیک یا رسول اللہ اپاکستان سندھ مرکز کی ہدایت کے مطابق آج سندھ میں اپنے پارلیمانی بورڈ کے قیام کا اعلان کر رہی ہے۔ جو احباب سندھ اور خصوصاً کراچی سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخاب میں تحریک لبیک یارسول اللہ اپاکستان کے امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے کے خواہشمند ہیں وہ تحریک میں باقاعدہ شمولت اختیار کر کے پارلیمانی بورڈ میں اپنی درخواستیں بحثیت امیدوار جمع کراسکتے ہیں۔ امیدواروں کو ٹکٹ دینے کاحتمی فیصلہ انتخابی شیڈول آنے کے بعد کیا جائے گا ۔ عوام سے درخواست ہے کہ ملکی سیاست میں اپنے فیصلہ کن کردار کی ادائیگی کے لئے نہ صرف انتخابی فہرست میں اپنے ناموں کا اندراج کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کے دفاترسے رابطہ کریں بلکہ جو ووٹر انتقال کر چکے ہیں یا حلقہ سے کہیں اورمنتقل ہو چکے ہیں انکی تازہ ترین اطلا ع تحریک لبیک یارسول اللہ اکے ذمہ داروں کو دے کر اپنا قومی فریضہ اداکریں تحریک لبیک یارسول اللہ اپاکستان کراچی سمیت سند ھ بھرسے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرکے انتخابات میں عملی طور پر حصہ لینے کا اعلان کرتی ہے۔ سندھ اور کراچی کو لٹیرے سیاست دانوں سے آزاد کرانا ہماری سیاسی جدوجہد کی بنیاد ہے۔اورنظریہ پاکستا ن کی حفاظت اور نبی پاک ا کے دین کو تخت پر لانا ہمارا منشور ہے۔