قائمہ کمیٹی کی ایل او سی اور سول آ بادی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت

 
0
463

 

 

اسلام آ باد ،اکتو بر16(ٹی این ایس): قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے لائن آ ف کنٹرول اور سول آ بادی پر پر بھارت کی جانب سے مسلسل بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے اور فائرنگ کے نتیجہ سویلین اور پاک فوج کے شہدا ء کے لواحقین نے اظہار ہمدردی کیا،کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم روکے جائیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیریوں کو حق خودارادئیت دیاجائے،کمیٹی نے گلگت بلتستان میں سدپارہ ڈیم کے حوالے سے واپڈا اور گلگت بلتستان کے حکام کو منصو بہ پر پیش رفت سے تین ہفتوں میں آ گاہ کرنے کی ہدایت کی اور کمیٹی نے گلگت سکردو روڈمنصو بہ کو دو رویہ کرنے کی سفارش کر دی،کمیٹی کووزارت مواصلات کی جانب سے آ گاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم پاکستان 23 اکتوبر کوگلگت سکردو روڈمنصو بہ سنگ بنیاد رکھیں گے۔

پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس کمیٹی چئیر مین ملک ابرار کی صدارت میںہوا۔اجلاس میں گلگت بلتستان اور واپڈا کے ایک مشترکہ منصو بہ سدپارہ ڈیم کے حوالے سے مختلف مسائل پر غور کیا گیا۔کمیٹی نے منصوبے پر جی بی حکومت اور واپڈا کے درمیان جاری تنازعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔کمیٹی رکن طاہر اقبال نے کہاکہ طے پالیسی کے مطابق 50 میگا واٹ سے نیچے بجلی کے منصوبے کا واپڈا سے تعلق نہیں بنتا۔

چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ معاملہ کے حل کے لئے متعلقہ حکام نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔رپورٹ کے بعد دیکھیں گے اس کے لئیے کمیٹی بنانی پڑی تو بنائیں گے۔کمیٹی کو آ گاہ کیا گیا کہ سدپارہ ڈیم کے لیے شتونگ نالے کو موڑنے کیلیے واپڈا نے چار ارب روپے کا پی سی ون بنایا ہے۔ ِچیرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی نے سدپارہ ڈیم کا دورہ کیا تھا اور واپڈاحکام اور گلگت بلتستان کے حکام سے میٹنگ ہوئی ہے۔

مسئلہ حل کی جانب بڑھ رہا ہے۔پہلی دفعہ واپڈاحکام اور گلگت بلتستان آپس میں بٹھایا۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ معاملہ پر پیش رفت کے حوالے سے تین ہفتوں میں آگاہ کیا جائے۔ نئے منصوبے شروع کرنے سے قبل پرانے منصوبے ترجیجی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں۔کمیٹی کو وزارت مواصلات کے حکام نے گلگت سکردو روڈمنصو بے پر بریفنگ دیتے ہوئے آ گاہ کیا کہ ایک سو چونسٹھ کلو میٹر طویل روڈ منصو بہ کی لاگت 31 ارب روپے ہے۔

منصوبے کیلئے دو ارب بتیس کروڑ روپے جاری کئے جا چکے ہیں۔منصوبہ جولائی 2020 کو مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعظم پاکستان متوقع طور پر 23 اکتوبر کو سنگ بنیاد رکھیں گے۔ روڈ کی چوڑائی چالیس فٹ ہو گی۔ منصوبے کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں۔پرانی سٹرک کے مقابلے میں یہ کافی کشادہ روڈ ہو گی۔ارکان کمیٹی میجر طاہر اقبال اور خلیل جارج نے کہا کہ سڑک کو ٹو وے رکہا جائے۔

تاکہ حادثات سے بچا جاسکے۔چیرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ روڈ عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔کمیٹی نے سفارش کی کہ سڑک ٹو وے کیا جائے۔اجلاس میں کمیٹی رکن خلیل جارج نے کہاکہ کوئٹہ میں کشمیر ی مہاجرین کے لئے جو کالونی بنائی گئی ہے اس میں کافی شکایات آ رہی ہیں ۔معاملہ پر غور کیا جائے۔وزارت امور کشمیر کے حکام نے کہاکہ کہ کوئٹہ میں کشمیر کالونی کے معاملہ کو آئندہ ایجنڈا رکھا جائے۔

وزارت کے ایڈیشنل سیکر ٹری نے دورہ کر کے رپور ٹ پیش کی ہے۔یہ کالو نی آزادکشمیر حکومت نے خرید کر اپنے اخراجات سے بنائی ہے۔اس میں شکایا ت سامنے آ ئیں ہیں کہ بعض غیر مستحق لو گوں کو بھی پ بھی کو بھی اکامو ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے میر پور میں رٹھو عہ ہریام برج کے معاملہ پر کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ پل کی تعمیر کے حوالے سے کام کی منظوری ہو گئی ہے۔

سٹیل سے پل کو بیایا جا ئے گا۔ اس کے لئے چین سے اسٹیل منگوائی جارہی ہے۔ منصو بہ آئندہ سال مکمل ہو گا۔اجلاس میں چئیرمین کمیٹی نے ملک ابرار نے کشمیر پر بھارتی حکومت کے ناجائز قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے ۔بھارتی حکومت کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادئیت دیا جائے۔اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پاک فو ج کے چار جوانوں اور سول شہریوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔