کراچی،اکتوبر 26 (ٹی این ایس): گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ روشنیوں کے شہر کو عالمی معیار کی سہولیات کی فراہمی کے لئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ میگا پروجیکٹس شروع کئے جارہے ہیں ، تاریخ میں پہلی مرتبہ شہر میں ٹریفک کے انتظامی منصوبہ کے لئے شہری ترقی میں عالمی شہرت رکھنے والی چینی کمپنی کو ٹاسک دیدیا گیا ہے۔
ایک تقریب جس کا عنوان ” کراچی کی بحالی “ تھا، سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا ہے کہ کمپنی موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع ٹریفک منیجمنٹ منصوبہ تشکیل دے گی جبکہ ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل ( ایکنک) نے بھی 15 روز قبل کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ کی منظوری دیدی ہے جس پر جلد کام شروع کردیا جائے گا ۔
تقریب میں میئر کراچی وسیم اختر ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری ، پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفی کمال ، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد شریک تھی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے مسائل اور ان کے حل کے موضوع پر منعقدہ تقریب میں شہر کی تمام بڑی جماعتوں کی شرکت خوش آئند ہے اسے کراچی کے مسئلہ پر مشترکہ جدوجہد کا نام بھی دیا جا سکتا ہے آج ایک بار پھر یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ہر ایک نہ صرف شہر کو ترقی یافتہ اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے بلکہ اپنی استعداد کے لحاظ سے اس میں بھرپور حصہ بھی ڈالنے کا خواہش مند ہے ،اسی وژن سے قوموں کی تقدیر بدلاکرتی ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی پورے ملک کی خوشحالی اور ترقی کی ضمانت ہے بے پناہ استعداد کے حامل اس شہر میں ہونے والی کسی بھی سرگرمی کا اثر پورے پاکستان پر ہوتا ہے ، امن و امان کے قیام کے بعد حکومت کی بھرپو ر توجہ انفرااسٹرکچر ، ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں پر مرکوز ہے ۔
گورنر محمد زبیر نے کہا کہ کراچی کی ترقی کے لئے وفاقی حکومت بھی پرعزم ہے اس ضمن میں وفاقی حکومت نے کراچی ترقیاتی پیکج کے لئے 25 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل شہر کے میگاپروجیکٹس لیاری ایکسپریس وے ، K-IV اور گرین لائن منصوبہ پر 50 ارب روپے خرچ کررہی ہے ، شہر میں انفرااسٹرکچر کی بحالی و ترقی کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے ،انفرااسٹرکچر کی ترقی سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ یقینی ہے ، حکومت کی معاشی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ، غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل سے اضافہ ، معاشی سرگرمیوں میں تیزی اور نجی سیکٹر کے فعال کردار سے روزگار کے وسیع مواقع اور معیشت مستحکم و مضبوط ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج جمہوری حق ہے لیکن ہمیں احتجاج کر نے سے قبل عوامی مشکلات کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ ہمارے کسی فعل سے عوام کو مشکلات پیش نہ آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر معاشی خوشحالی ممکن نہیں ہو سکتی ہے حکومت نے اسی وژن کے ساتھ شہر میں بلا تفریق و دباﺅ آپریشن شروع کیا جو کہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن الحمد اللہ، اللہ تعالیٰ نے حکومت کو سرخ رو کیا اور جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں شہر کو 90 فیصد جرائم سے پا ک کردیا گیا ہے ،کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بن رہا ہے آج رات گئے تک سماجی ، معاشی ، ثقافتی ، ادبی اور دیگر سرگرمیاں جاری رہتی ہیں ،شہر کے اسٹیک ہولڈرز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شہر کو دوبارہ سماجی گہوارہ بنانے کے لئے برداشت کے رویہ کو پروان چڑھائیں ، پالیسیوں اور کاکردگی پر اختلاف رکھیں لیکن اسے ذاتیات میں نہ لیں ،ہمیںایک دوسرے کے نقطہ نظر کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لئے انٹر نیشنل مقابلے منعقد کئے جارہے ہیں ،شہر میں اسکوا ش ٹورنامنٹ جنوری 2018 ءمیں منعقد ہوگا ،جبکہ مارچ کے مہینہ میں فلم فیسٹول کا بڑا پروگرام بھی منعقد کیا جا رہاہے ، حال ہی میں ہونے والے نشان حیدر ہاکی ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا اور ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نے بھی حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی خوبصورتی کے لئے ہر ایک کو اپنے اپنے حصہ کا کام کرنا چاہئے یہ شہر ہماری پہچان ہے اس نے ہمیں سب کچھ دیا لیکن ہم نے اسے کیا دیا اس پر بھی ہمیں سوچنا ہوگا ، مکینوں کو شہر کے کچرہ کو سمندر میں پھینکنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ اس سے ماحولیاتی آلودگی کے ساتھ ساتھ سمندر کا حسن بھی متاثر ہوتا ہے۔